Noor Me Lipta Hua Admi

Book Name:Noor Me Lipta Hua Admi

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: شیطان کی سُونڈ آدمی کے دِل پر ہے، جب بندہ اللہ پاک کاذکر کرتاہے تو وہ سُونڈ ہٹا لیتا ہے اور جب آدمی ذِکْرُ اللہ سے غافل ہوتاہے تو شیطان اس کے دل کو لقمہ بنا لیتا (یعنی وسوسے ڈالنے لگتا)ہے۔([1])

کاش! ہماری عادَت ہو جائے، ہم چلتے، پِھرتے، اُٹھتے، بیٹھتے، ہر وقت کسی نہ کسی انداز میں بس اللہ پاک کا ذِکْر کرتے ہی رہا کریں۔

میری زَبان تر رہے ذِکر و دُرُود سے                                       بے جا ہنسوں کبھی نہ کروں گفتگو فُضُول([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

ذِکْرُ اللہ کی عادَت کیسے بنائیں؟

ایک مرتبہ اللہ پاک کے نبی حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام  نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا: یااللہ پاک! میں ایسی عبادت کرنا چاہتا ہوں، جس میں بہت مشقت اُٹھانی پڑے۔ اللہ پاک نے فرمایا: اے موسیٰ! بلند آواز سے میرا ذِکْر کیا کرو۔

اب حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام  تو اللہ پاک کے نبی ہیں، آپ نے جب اللہ پاک کا ذِکْر کیا تو مشقت تو کیا ہونی تھی، آپ کو بہت لُطْف آیا، آپ نے دوسرے دِن ذِکْر کیا تو پہلے دِن سے بھی زیادہ لذّت ملی، یونہی جُوں جُوں آپ ذِکْر کرتے رہے، لذّت میں اِضافہ ہی ہوتا رہا، آپ نے اللہ کریم کی بارگاہ میں عرض کی: یااللہ پاک! میں تو ایسی عِبَادت چاہتا تھا جس


 

 



[1]...مسند ابی یعلیٰ، جلد:3، صفحہ:376، حدیث:4301۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:243۔