Book Name:Noor Me Lipta Hua Admi
ہے، کہیں مُنہ دِکھانے کے لائق نہیں چھوڑا۔ یہ کتنا بڑا گُنَاہ ہے، سنیئے!
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت مولیٰ علی رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مَنْ اَحْزَنَ وَالِدَيْهِ فَقَدْ عَقَّهُمَا جس نے اپنے ماں باپ کو غمگین کیا، اس نے اُن کی نافرمانی کی۔ ([1])ایک روایت میں ہے: بُكَاءُ الْوَالِدَيْنِ مِنَ الْعُقُوقِ وَالْكَبَائِرِ یعنی ماں باپ کو رُلانا نافرمانی اور کبیرہ گُنَاہ ہے۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! اس روایت پر بھی خُوب غور فرمائیے! ماں باپ کو رُلانا کبیرہ گُنَاہ ہے*جو ماں باپ کی بات نہیں مانتے *ماں باپ پر غصّہ جھاڑتے ہیں *انہیں ستاتے ہیں *بڑھاپے میں ان کا سہارا نہیں بنتے *مَعَاذَ اللہ! گھر سے بےدخل کر دیتے ہیں *انہیں اَوْلڈ ہاؤس میں چھوڑ آتے ہیں، کیا لگتا ہے؟ ان کے ماں باپ بیچارے روتے نہیں ہوں گے، یہ بدبخت ایسے سخت دِل ہوتے ہیں کہ ماں باپ کے آنسوؤں پر تَرْس نہیں کھاتے، یہی ماں باپ تو تھے کہ بچپن میں جب بچہ روتا تھا، ماں کا کلیجہ پھٹنے کو آجاتا تھا، باپ اپنی ضروریات قربان کر کے اس کی خواہشات پُوری کرتا تھا تاکہ میرا بیٹا روئے نا، اسے اپنے دوستوں میں شرمندگی نہ ہو، کسی کو دیکھ کر احساسِ کمتری کا شِکار نہ ہو، کتنا بدبخت ہے وہ بیٹا جو اپنے ماں باپ کو رُلاتا ہے، گلی محلے اور رشتے داروں میں ان کے لئے شرمندگی کا سبب بنتا ہے۔
حدیثِ پاک میں ہے: کچھ بندے ہیں کہ قیامت کے دِن اللہ پاک نہ ان سے کلام