Noor Me Lipta Hua Admi

Book Name:Noor Me Lipta Hua Admi

پتا چلا؛ اللہ پاک کا ذِکْر کَثْرت سے کرنا قرآنی حکم ہے، کتنی کَثْرت سے ذِکْر کرنا ہے؟ رسولِ اَکْرَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک کا ذِکْر اتنی کثرت سے کرو کہ لوگ تمہیں دیوانہ کہیں۔([1])

ایک انمول نصیحت

ایک مرتبہ سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت میں ایک صحابی  رَضِیَ اللہُ عنہ  حاضِر ہوئے اور عرض کیا: اِنَّ شَرَائِعَ الْاِسْلَامِ قَدْ کَثُرَتْ عَلَیَّ یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم !بے شک اسلام کے احکام مجھ پر زیادہ ہو گئے، کوئی ایسا عمل ارشاد فرما دیجیے! جسے میں مضبوط تھام لُوں۔ اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لَایَزَالُ لِسَانُکَ رَطْبًا مِّنْ ذِکْرِ اللّٰہِ عَزَّوَ جَلَّ یعنی تمہاری زبان ہمیشہ اللہ پاک کے ذِکْر سے تَر رہے۔ ([2])

مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں: غالباً سائِل (یعنی سوال پوچھنے والے صحابی  رَضِیَ اللہُ عنہ  ) کا سوال نوافِل کے متعلق تھا(کہ یارَسُوْلَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! نفل عبادات بہت ساری ہیں،ان میں سے کوئی ایک عبادت بتا دیجئے جسے میں مضبوط تھام لوں)، اس پر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ جواب دیا، مقصد یہ ہے کہ ہر وقت زبان پر کوئی ذِکْرُ اللہ جاری رہے۔ اللہ پاک ایسی زِندگی نصیب کرے۔([3]) آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔


 

 



[1]...مسند امام احمد، مسند ابی سعید الخدری، جلد:5، صفحہ:189، حدیث:11971۔

[2]...ابن ماجہ، کتاب الادب، باب فضل الذکر، صفحہ:608، حدیث:3793۔

[3]...مراٰۃ المناجیح، جلد:3، صفحہ:321 ملتقطاً