Noor Me Lipta Hua Admi

Book Name:Noor Me Lipta Hua Admi

اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! بندہ ایمان بھی رکھتا ہے، نمازیں بھی پڑھتا ہے، زکوٰۃ بھی دیتا ہے، روزے بھی رکھتا ہے، ان نیک کاموں کا اَجْر کیا ہے؟ جزا کیا ہے؟ فرمایا: ایسے کام کرنے والا بندہ روزِ قیامت نبیوں کے ساتھ ہو گا، صدیقین کے ساتھ ہو گا، شہیدوں کے ساتھ ہو گا، یعنی اس خُوش نصیب کا حشر انتہائی اچھا ہو گا لیکن ایسے اچھے اچھے، ایسے بڑے انعامات دِلانے والے اَعْمال کرنے والا بندہ اگر ماں باپ کا نافرمان ہو، ماں باپ کو ستانے والا ہو، ماں باپ کے ساتھ بُرا سلوک کرنے والا ہو، ماں باپ کو رُلانے والا ہو، اسے ان اعمال کا بھی اچھا اَجْر نہیں ملے گا، اس کا یہ ایک گُنَاہ اُن سارے اَعْمال کو درجۂ قبولیت سے گِرا دے گا۔

فرض قبول، نہ نفل

اعلیٰ حضرت اِمامِ اہلسنّت اِمام احمد رضا خان  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : باپ کی نافرمانی اللہ جَبَّاروقَہَّار کی نافرمانی ہے اور باپ کی ناراضی اللہ جَبَّاروقَہَّارکی ناراضی ہے، آدَمی ماں باپ کو راضی کرے تو وہ اس کے جنّت ہیں اور ناراض کرے تو وُہی اس کے دوزخ ہیں۔ جب تک باپ کو راضی نہ کرے گا،اُس کا کوئی فرض،کوئی نَفل،کوئی نیک عمل اَصلاً مقبول نہیں،عذابِ آخِرت کے علاوہ دنیا میں ہی جیتے جی سخت بلا (یعنی شدیدآفت)نازِل ہوگی،مَرتے وقت مَعَاذَاللہ کلمہ نصیب نہ ہونے کا خوف ہے۔([1])

میری رضا، تیری ماں کی رضا میں ہے

روایت ہے: بنی اسرائیل میں ایک شخص تھا، اللہ پاک نے اسے بہت ہی اچھی اور


 

 



[1]... فتاویٰ رضویہ،جلد:24، صفحہ:384۔