Noor Me Lipta Hua Admi

Book Name:Noor Me Lipta Hua Admi

فرمائے گا، نہ ان کی طرف نَظرِ رحمت فرمائے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، نہ اُن کے گُنَاہ مٹائے گا۔ اُن میں سے ایک وہ ہے جو اپنے والِدَین سے بَرِی ہوتا (یعنی ان کا سہارا نہیں بنتا)۔([1])

والدین کا شکر ادا کرو...!!

پیارے اسلامی بھائیو! والدین کا رُتبہ بہت ہی اُونچا ہے، رَبِّ کریم نے قرآنِ کریم میں بار بار والدین کا اَدَب و احترام کرنے کا حکم دیا ہے، کئی مقامات پر اپنی عِبَادت کا حکم دیا اور اس کے ساتھ ہی جوڑکر والدین کے اَدَب کا بھی حکم دیا، ایک مقام پر ارشاد ہوتا ہے:

اَنِ اشْكُرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیْكَؕ- (پارہ:21، سورۂ لقمان:14)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: کہ میرا اور اپنے والدین کا شکرادا کرو۔

 یعنی انسان کو یہ وصیت اور نصیحت کی گئی کہ اے انسان! میرا یعنی اپنے رَبِّ کریم کا بھی شکر ادا کرو! اور اپنے والدین کے بھی شکر گزار بن جاؤ...!!

جب تک والِدَین کی نافرمانی نہ کرے...

حدیثِ پاک میں ہے: ایک مرتبہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! *میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ پاک کے سِوا کوئی عِبَادت کے لائق نہیں اور آپ اللہ پاک کے رسول ہیں*میں پانچوں نمازیں پڑھتا ہوں*اپنے مال کی زکوٰۃ بھی دیتا ہوں *اور رمضان کے روزے بھی رکھتا ہوں۔ پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جو ان اَعْمال پر مرے، وہ روزِ قیامت نبیوں، صِدِّیقوں اور شہیدوں کے ساتھ ہو گا جب تک کہ ماں باپ کی نافرمانی نہ کرے۔([2])


 

 



[1]... شعب الایمان، باب بر الوالدین، جلد:6، صفحہ:196، حدیث:7887۔

[2]... الترغیب و الترہیب، باب البر و الصلۃ و غیرھما، الترہیب من عقوق الوالدین، صفحہ:807، حدیث:12۔