Noor Me Lipta Hua Admi

Book Name:Noor Me Lipta Hua Admi

ان کی ہی بارگاہِ مُنَوَّر میں صبح و شام

کونین میں ہیں سب سے جو افضل، درود پڑھ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])

اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!*رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

عرش کے نُور میں لپٹا ہوا شخص

امام اِبْنِ اَبِی دُنیا بہت مشہور عالِم، مُحَدِّث اور صُوفی ہیں، تیسری صدی ہجری کے بزرگ ہیں، امام بُخاری  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے شاگردوں میں سے ہیں، آپ نے ایک بڑی خوبصُورت روایت ذِکْر کی ہے، لکھتے ہیں:جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مِعْراج پر تشریف لے گئے، اس دوران آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّمنے ایک عجیب منظر دیکھا، وہ کیا منظر تھا؟ فرمایا: میں نے عرش کے نُور میں لپٹا ہوا ایک شخص دیکھا، میں نے پوچھا: مَنْ ہٰذَا ؟اَمَلَکٌ؟ یہ کون ہے؟ کوئی فرشتہ ہے؟ کہا گیا: نہیں۔ میں نے کہا: اَ نَبِیٌّ؟ کیا کوئی نبی ہے؟ کہا گیا: نہیں۔ میں نے پوچھا: مَنْ ہُوَ؟ پِھر یہ کون ہے؟ جواب ملا (جس کا خلاصہ ہے کہ) یہ وہ شخص ہے جس کی 3صِفَات


 

 



[1]...بخاری، کِتَاب بَدءُ الْوَحی، صفحہ:65، حدیث:1۔