Book Name:Aao Bhalai Ki Taraf
آگیا رمضاں عبادت پر كمر اب باندھ لو فیض لے لو جلد یہ دِن تیس كا مہمان ہے([1])
صرف 30 دِن کا مہمان ہے *خُوب روزے رکھئے! سحر و افطار کے مزے لوٹئے! صرف 30 دِن کا مہمان ہے *پانچوں نمازیں مسجد میں باجماعت پڑھیئے! صرف 30 دِن کا مہمان ہے *کثرت سے نوافِل پڑھیے! *تہجد بھی پڑھیئے! * اِشْرَاق ،چاشت اور اَوَّابِین کے نفل بھی پڑھیے! صرف 30 دِن کا مہمان ہے * خُوب تِلاوت کیجئے! *صدقہ و خیرات کیجئے! *بلکہ میں تو کہتا ہوں؛ پُورے ماہ کا اِعْتکاف ہی کر لیجئے! صِرْف و صِرْف 30 دِن کا تو مہمان ہے، وہ بھی کیا خبر کہ 29 ہو جائیں*بس اللہ پاک کے گھر میں بیٹھ جائیے! دروازۂ رحمت سے لپٹ جائیے! کہ اب تو بس بخشش کروا کے ہی رہوں گا۔
اَبرِ رحمت چھا گیا ہے اور سماں ہے نُورنُور
فضلِ ربّ سے مغفرت كا ہو گیا سامان ہے([2])
پیارے اسلامی بھائیو! اَلحمدُ لِلّٰہ! رمضان شریف تشریف لا رہا ہے، یہ ایک مہینا اللہ پاک کے نام کر دیں *دُنیا داری بھی چلتی ہی رہتی ہے *کمانا کھانا بھی ہوتا ہی رہتا ہے *ہماری اِدھر اُدھر کی مَصْرُوفیات بھی چلتی ہی رہتی ہیں، یہ سب زندگی کا حصّہ ہے۔ کاش! ہم ایک مہینا یعنی رمضان شریف صِرْف و صِرْف نیک کاموں کے لئے خاص کر دیں۔ اس مہینے میں بس عِبَادت ہی کرنی ہے، نیکیاں ہی کرنی ہیں۔ ہم یہ ایک مہینا نیک کاموں کے لئے خاص کر دیں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی برکت سے پُورا سال بلکہ پُوری زندگی بلکہ اللہ پاک نے چاہا تو آخرت بھی سَنْور جائے گی۔