Aao Bhalai Ki Taraf

Book Name:Aao Bhalai Ki Taraf

ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍؕؔ(۳) (پارہ:30،سورۂ قدر، آیت:3)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان : شب ِ قدر ہزار مہینوں  سے بہتر ہے۔

سُبْحٰنَ اللہ! جو بندہ شبِ قدر میں عِبَادت کرے، اسے ایک ہزار مہینوں (یعنی 83سال 4ماہ) سے بھی زیادہ عبادت کا ثواب ملتا ہے۔

شبِ قَدْر رمضان شریف کے آخری عشرے کی طاق راتوں (یعنی 21 وِیں، 23 وِیں، 25 وِیں، 27 وِیں اور 29 وِیں رات) میں سے کسی ایک رات ہوتی ہے، اس بارے میں اَوْر بھی اَقْوال ہیں، زیادہ تَر عُلَما اس طرف ہیں کہ رمضان شریف کی 27وِیں رات شبِ قدر ہوتی ہے۔([1]) ہمیں چاہیے کہ پُورا رمضان شریف ہی غفلت سے بچیں، بالخصوص آخری عشرے کی طاق راتوں میں تو ضرور بالضرور عبادت کیا کریں۔

 بھائیو! بہنو! کرو سب نیکیوں پر نیکیاں                            پڑ گئے دوزَخ پہ تالے، قید میں شیطان ہے

بھائیو! بہنو! گُنَاہوں سے سبھی توبہ کرو                              خُلد کے دَر کھل گئے ہیں داخِلہ آسان ہے([2])

(5):اعتکاف

رمضان شریف کی پانچویں اہم عبادت ہے: اِعْتکاف۔ نفل اعتکاف تو کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے لیکن جو اعتکاف سنّتِ مُؤَکَّدہ عَلَی الْکِفَایہ  ہے، وہ رمضان شریف میں ہی ہوتا ہے۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ    صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم    سے پورے رمضان شریف کا اعتکاف کرنا بھی ثابت ہے اور آخری عشرے کا اعتکاف تو ہمارے آقا و مولیٰ، تاجدارِ انبیا    صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم    


 

 



[1]... مراۃ المناجیح، جلد:3، صفحہ:203 بتصرف ۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:706۔