Book Name:Aao Bhalai Ki Taraf
حضرت موسیٰ علیہ السَّلام کی ایک اَدا
اللہ پاک کے نبی ہیں: حضرت موسیٰ علیہ السَّلام ۔ وہ اُونچے رُتبے والے نبی، جنہیں اللہ پاک نے کوہِ طُور پر بُلا کر ہمکلامی کا شرف عطا فرمایا۔
سُبْحٰنَ اللہ! کیسی شان والے نبی ہیں۔ جب فرعون بدبخت اپنی قوم سمیت دریائے نیل میں غرق ہو گیا، اس کے بعد اللہ پاک نے حضرت موسیٰ علیہ السَّلام کو حکم دیا: اے موسیٰ! کوہِ طُور پر آئیے! وہاں ٹھہر کر روزے رکھئے! بنی اسرائیل کے 70 افراد کو بھی ساتھ لے آئیے! آپ کو تورات شریف عطا کی جائے گی۔ حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے حکم پر عَمَل کیا، 70 افراد کو ساتھ لیا اور کوہِ طُور کی طرف چل پڑے۔
اب یہاں حضرت موسیٰ علیہ السَّلام کا جو مبارَک انداز تھا، وہ بہت خوبصُورت اور پیارا تھا، آپ نے اُن 70 افراد سے فرمایا: میں کوہِ طُور پر جلدی پہنچتا ہوں، تم میرے پیچھے پیچھے آجانا۔ یہ کہہ کر آپ جلدی سے کوہِ طُور پر پہنچ گئے۔ اللہ پاک نے فرمایا:
وَ مَاۤ اَعْجَلَكَ عَنْ قَوْمِكَ یٰمُوْسٰى(۸۳) (پارہ:16، سورۂ طہ:83)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور اے موسیٰ! تجھے اپنی قوم سے کس چیز نے جلدی میں مبتلا کردیا؟
یعنی اے موسیٰ! آپ بنی اسرائیل کو پیچھے چھوڑ کر جلدی جلدی کیوں آ گئے...؟ عرض کیا:
عَجِلْتُ اِلَیْكَ رَبِّ لِتَرْضٰى(۸۴) (پارہ:16، سورۂ طہ:84)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اے میرے رب !میں نے تیری طرف اس لئے جلدی کی تاکہ تو راضی ہوجائے۔
یعنی اے پیارے اللہ کریم! تیرے حکم پر عَمَل کرنے، کوہِ طُور پر پہنچ کر جلد سے جلد