ALLAH Aur Rasool Ke Sher Hazrat Ameer Hamza

Book Name:ALLAH Aur Rasool Ke Sher Hazrat Ameer Hamza

کے مزار مبارک کی مبارک خاک سِلائی کے ساتھ آنکھوں میں لگاتے ہیں۔

مہمانوں کی حفاظت فرمائی

شیخ سعید بن قُطْب  رحمۃُ اللہِ علیہ   حضرت امیر ِحمزہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   کے مزار مبارک پر کثرت سے حاضِری دیا کرتے تھے۔ عموماً مدینہ منورہ کے رہنے والے عاشقانِ رسول 12 رجب کو حضرت امیر حمزہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   کے مزار مبارک پر حاضِری دیتے تھے مگر حضرت سعید بن قطب  رحمۃُ اللہِ علیہ  کچھ دِن پہلے ہی حاضِر ہو جاتے اور 12 رجب تک وہیں ٹھہرے رہتے تھے۔ شیخ محمد بن عبد اللطیف مالکی  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں: ایک روز میں بھی شیخ سعید  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے ساتھ حضرت امیر حمزہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   کے مزار مبارک پر حاضِر ہو گیا، رات ہوئی تو سب لوگ سو گئے، میں ان کی حفاظت کے لئے جاگتا رہا، رات کو میں نے وہاں ایک گھوڑے سوار دیکھا، جو مزار مبارک کے قریب چکر لگا رہا تھا، میں نے اس گھوڑے سوار سے پوچھا: تم کون ہو؟ فرمایا: میرا نام حمزہ بن عبد المطلب ہے اور میں تم لوگوں کی حفاظت کر رہا ہوں ۔ اتنا فرماکر حضرت امیر حمزہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   نظروں  سے غائب ہو گئے۔([1])

بابُ الدُّعا ہے بےشک جن کا مزارِ اَنْور                 وہ بندۂ خدا ہیں حضرت امیر حمزہ

وضاحت:حضرت امیر حمزہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   اللہ پاک کے ایسے خاص بندے ہیں کہ آپ کا مزار پُرانوار دعاؤں کی قبولیت کا (گیٹ وے) یعنی راستہ ہے کہ جو دُعا ان کے مزار شریف پر مانگی


 

 



[1]...جامع کرامات اولیا،جلد:1، صفحہ:109 بتغیر قلیل۔