Book Name:ALLAH Aur Rasool Ke Sher Hazrat Ameer Hamza
مجھ سے کس طرح بیاں شان ہو حضرت حمزہ کُل شہیدوں میں وہ ذی شان ہو حضرت حمزہ
آپ کے دم سے بڑھی شوکتِ اسلام شہا باعثِ قوتِ ایمان ہو حضرت حمزہ
آپ کو بخشا گیا سیدِ شُہَدا کا لقب دین پہ اس طرح قربان ہو حضرت حمزہ
شاہِ کونین سے یوں کر گئے تکمیل وفا جان سے آقا پہ قربان ہو حضرت حمزہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ کا اسلام لانے کا واقعہ ... جو ابھی ہم نے سُنا، اس میں حِلْمِ مصطفےٰ کی شان دیکھئے! ابوجہل بدبخت جو تھا ہی جاہلوں کا سردار، یہ بکواس کرتا رہا، کرتا رہا، گالیاں بکتا رہا، مگر پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جواب میں ایک لفظ بھی ارشاد نہ فرمایا،اِس حِلْم کی برکت یُوں ظاہِر ہوئی کہ حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے۔
کوئی گالی سناتا تھا، کوئی پتھر اُٹھاتا تھا کوئی توحید پر ہنستا تھا، کوئی منہ چِڑاتا تھا
مگر وہ منبعِ حِلْم و صفا خاموش رہتا تھا دُعائے خیر کرتا تھا، جفا وظلم سہتا تھا([1])
اللہ پاک کی راہ میں تکالیف برداشت کرنا سُنّت ہے
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! ہمارے پیارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اِسلام کی خاطِر کیسی کیسی تکالیف اُٹھائیں! یہ سب کچھ کُھل کر نیکی کی