ALLAH Aur Rasool Ke Sher Hazrat Ameer Hamza

Book Name:ALLAH Aur Rasool Ke Sher Hazrat Ameer Hamza

کی نماز مسجدِ نبوی شریف میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کے پیچھے ادا کی، آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   نے جونہی سلام پھیرا، فورًا کھڑے ہوئے اور تیز تیز قدموں کے ساتھ گھر تشریف لے گئے، یہ خِلافِ معمول انداز مبارَک دیکھ کر صحابہ گھبرا گئے، ابھی کچھ ہی دَیْر گزری تھی کہ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   واپس تشریف لائے اور فرمایا: مجھے یاد آیا کہ سونے کا ایک ٹکڑا گھر رکھا ہے، پس اسے اپنے پاس رکھنا مجھے ناپسند ہوا، لہٰذا اسے صدقہ کر دینے کا حکم دے آیا ہوں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے میرے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کی...!!

نیکیوں میں جلدی سُنّتِ مصطفےٰ ہے

پیارے اسلامی بھائیو! حدیثِ پاک پر غور فرمائیےکہ گھر میں سونے کا ایک ٹکڑا تھا، آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   نے اسے صدقہ فرمانا تھا، یہ بھی تو ممکن تھا کہ نماز کے بعد معمول کے مطابق تشریف رکھتے، دُعا فرماتے، صحابۂ کرام   رَضِیَ اللہُ عنہم   سے ملاقات ہوتی، پِھر سونا صدقہ کر دیا جاتا مگر آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   نے ہمیں تعلیم دِی، صدقہ فرمانے میں ذرا بھی دیر گوارا نہ فرمائی، فورًا صدقہ کر دیا۔

اللہ! اللہ! ہمارے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   تَو سراپا نیکی ہیں، وہاں تو نیکی کے سِوا کسی اور کام کا تَصَوُّر تک نہیں ہو سکتا بلکہ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   تو وہ ہیں کہ جن کی اداؤں کو اپنانا افضل نیکی ہے۔ اس کے باوُجُود آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   نے صدقہ کرنے میں جلدی فرمائی۔ پتا چلا؛ نیکیوں میں جلدی کرنا ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کا مبارَک طریقہ ہے، اس لئے ہمیں بھی چاہئے کہ نیکیوں میں جلدی کیا کریں، بَس جیسے ہی موقع مِل گیا، اب


 

 



[1]...   بخاری، کتاب الاذان، باب من صلی بالناس...الخ، صفحہ:266، حدیث:851۔