Book Name:ALLAH Aur Rasool Ke Sher Hazrat Ameer Hamza
ہوتے ہیںفَلَا يَقْبَلُ عَمَلَ قَاطِعِ رَحِمٍ (مگر )اللہ پاک قطع رحمی کرنے والے کے اعمال کو قبول نہیں فرماتا۔([1])
اسے اللہ پاک توڑ دیتا ہے
مُحَمَّدِعربی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:اللہ پاک جب مخلوق کو پیدا کر چکاتو رحم نے کھڑے ہو کر رحم کرنے والے اللہ پاک کے دامن میں پناہ لی۔ اللہ پاک نے اس سے فرمایا :اَمَا تَرْضِيْنَ اَنْ اَصِلَ مَنْ وَصَلَكِ، وَاَقْطَعَ مَنْ قَطَعَكِ کیا تجھے یہ پسند نہیں کہ جو تجھ کو جوڑے میں بھی اُسے جوڑوں اور جو تجھے توڑے میں بھی اسے توڑ دوں۔ رحم نے عرض کیا، ہاں اے میرے رب! اللہ تعالیٰ نے فرمایا، پھر ایسا ہی ہو گا۔([2])
ایک اور حدیث پاک میں ہے:میں رحمٰن ہوں اور مادہ رحم میں نے اپنے نام سے نکالا ہے، فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ، وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُجس نے اِسے ملایا ، میں اسے ملاوں گا اور جس نے اِسے توڑا میں اُسے توڑوں گا۔([3])
ایک بندے نے اللہ پاک کے سب سے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے عرض کی: مجھے ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنّت کے قریب اور دوزخ سے دور کر دے۔اللہ پاک کے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:اللہ پاک کی عبادت کر ، کسی چیز کو اس کا شریک نہ بنا، نماز پڑھ، زکاۃ ادا کر اور صلۂ رحمی کیا کر۔ ([4])