Book Name:ALLAH Aur Rasool Ke Sher Hazrat Ameer Hamza
عمر مبارک57 سال تھی۔ ([1])
سرداری تمہیں حاصِل ہے سارے شہیدوں کی یوں حق کی حفاظت میں کی جان فِدا حمزہ
احسان نہ بھولے گا میدانِ اُحُد تیرا ہے اس کی شبِ جاں میں اب تیری ضیا حمزہ
شہادتِ امیر حمزہ پر غمِ مصطفےٰ
روایات میں ہے: سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنے چچا جان حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ کی لاش مبارک کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا: يَاحَمْزَةُ اے حمزہ! يَاعَمَّ رَسُوْلِ اللهِ اے رسول اللہ کے چچا جان! وَأَسَدَ اللهِ وأَسَدَ رَسُوْلِهٖ اے اللہ و رسول کے شیر! يَاحَمْزَةُ يَافَاعِلَ الْخَيْرَاتِ اے حمزہ! اے بھلائی میں آگے بڑھنے والے! يَاحَمْزَةُ يَاكَاشِفَ الْكَرَبَاتِ اے حمزہ! اے رنج و غم دور کرنے والے! يَاحَمْزَةُ يَاذَابًّا عَنْ وَجْهِ رَسُوْلِ اللهِ اے حمزہ! اے رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے دشمنوں کو دور بھگانے والے! ([2])
آپ کے دَم سے بڑھی شوکتِ اسلام شہا! باعثِ قُوَّتِ ایمان ہو حضرت حمزہ
آپ کو بخشا گیا سیدِ شہدا کا لقب دِین پہ اس طرح قربان ہو حضرت حمزہ
آپ کے اُسْوَۂ حسنہ پہ مشاہدؔ بھی چلے اس نکمے پہ یہ احسان ہو حضرت حمزہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
غزوۂ اُحُد میں شہید ہونے والے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم میں سب سے پہلے حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی، پھر ایک ایک شہید کو لایا جاتا، حضرت امیر حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ