Qaum e Samood Kyun Halak Hui

Book Name:Qaum e Samood Kyun Halak Hui

توڑنے والا ہو، اُس قوم پر اللہ  پاک کی رَحمت کا نزول نہیں ہوتا۔([1])

رشتے توڑنے والے کی نحوست

اللہ! اللہ! غور فرمائیے! صحابئ رسول ہیں، لوگوں کے درمیان تشریف فرما ہیں اور بیان کیا کر رہے ہیں؟ رحمتِ دوجہان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی مُبارَک حدیثیں...!! ایسے مجمعے پر بھی رحمتیں نہیں اُتریں گی تو پِھر کہاں اُتریں گی مگر حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  کو خطرہ ہوا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس مجمعے میں کوئی قاطِعِ رحم(یعنی رشتہ توڑنے والا)   ہو اور ہم اس کے سبب سے رحمت سے محروم ہو جائیں...!!

یہ ہے قاطِعِ رحم (یعنی رشتہ توڑنے والے)  کی نحوست...!! یہاں سے غور فرما لیجئے کہ جس گھر میں قاطِعِ رحم ہو، جس گلی، جس محلے میں رہتا ہو، اس گھر، اس گلی اور محلے پر رحمتیں کیسے اُتریں گی...؟ اور جو ہے ہی قاطِعِ رحم  ، وہ خُود رحمت کا حقدار کیسے ہو سکے گا؟  اس لئے ہم سب پر لازِم ہے کہ ہم قطع رحمی سے پکّی سچّی توبہ کریں، کسی رشتے دار کے ساتھ کسی بھی دُنیوی سبب سے ناراضی چل رہی ہے تو ہو سکے پہلی ہی فرصت میں اُن کے گھر جا کر، نہ بن سکے تو فون کر کے یا کسی بھی طرح اُن سے صلح کی کوئی صُورت نِکال لیں۔ صلح کرنے میں سب سے بڑی جو رُکاوٹ ہے، وہ ہماری اَنَا ہے۔ اس اَنَا کو ایک طرف رکھ دیجئے! آپ کی غلطی نہیں ہے، کوئی بات نہیں پِھر بھی جھک جائیے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ثواب ملے گا۔

حق پرہوتے ہوئے جھگڑا چھوڑنے کی فضیلت

حضرتِ ابو اُمَامَہ  رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمان ہے:جو حق پر ہوتے ہوئے جھگڑا ختم کرے میں اس کے لئےجنّت کے


 

 



[1]... الزواجر، جلد:2، صفحہ:136-137۔