Book Name:Qaum e Samood Kyun Halak Hui
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!*رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا*خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
پیارے اسلامی بھائیو! قَوْمِ ثمود عرب کی ایک قَدِیْم تَرِین (یعنی بہت پُرانے زمانے کی) قوم تھی۔ بعض اقوال کے مُطابِق ان کا زمانہ حضرت ابراہیم علیہ السَّلام سے بھی پہلے کا ہے۔ اللہ پاک نے اس قوم کو بہت ساری نعمتوں سے نوازا تھا، ان کی عمریں بہت لمبی ہوتی تھیں، یہ لوگ طاقتور بھی بہت زیادہ تھے، فنِّ تعمیر میں بہت مہارت رکھتے تھے، پہاڑوں کو تراش کر محلّات بنایا کرتے تھے، ان کے بنائے ہوئے محلّات آج بھی نشانِ عبرت ہیں۔
اس قوم کی ہدایت کے لئے اللہ پاک نے حضرت صالِح علیہ السَّلام کو نبی بنا کر بھیجا۔ حضرت صالِح علیہ السَّلام نے انہیں ایک اللہ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکپر ایمان لانے، صِرْف و صِرْف اسی رَبِّ واحِد، قَہَّار کی عبادت کرنے اور اس کی فرمانبرداری اختیار کرنے کی دعوت دی۔ آپ علیہ السَّلام کی دعوت پر قوم دو گروہوں میں بٹ گئی، ایک گروہ نے تو کلمہ پڑھا اور آپ پر ایمان لے آئے، دوسرا گروہ کفر و شرک پر اڑا رہا۔ اس قوم نے حضرت صالِح علیہ السَّلام