Book Name:Qaum e Samood Kyun Halak Hui
رحمت ؛۔آج ہی مکتبۃُ المدینہ کی کسی بھی شاخ سے اس کتاب کو 480روپے میں قیمتاً طلب فرمائیں، خود بھی مطالعہ کیجئے! دوسروں کو بھی اس کی دعوت دیجئے!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
فرمانِ آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم : قیامت کے دن تم کو تمہارے اور تمہارے باپوں کے نام سے پُکارا جائے گالہٰذا اپنے اچھے نام رکھو۔([2])
اے عاشقانِ رسول !مفتی امجد علی اعظمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:بچے کا اچھا نام رکھا جائے بہت سےلوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنیٰ نہیں یا ان کے بُرے معنیٰ ہیں ایسے ناموں سے پرہیز کریں*انبیائےکرام علیہمُ السَّلَام اور صحابہ و تابعین رَضِیَ اللہُ عنہم کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے، اُمّید ہے کہ ان کی بَرکت بچے کے شاملِ حال ہو*بچہ زندہ پیدا ہوا یا مُردہ اس کا بدن مکمل ہوا ہو یا مکمل نہ ہوا، بہرحال اس کا نام رکھا جائے *حدیث پاک میں ہے: