Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
حاضِر تھے۔ اتنے میں ایک خوبصُورت اور طاقتور نوجوان وہاں سے تیز تیز قدموں سے چلتا ہوا گزرا، اسے دیکھ کر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بولے: کاش! یہ اپنی جوانی اللہ پاک کی راہ میں لگا دیتا۔ حُضورِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: *اگر یہ اپنے نابالغ بچوں کے لیے کمائی کرنے نکلا ہے فَہُوَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ تو یہ اللہ پاک کے رستے میں ہے * اگر بوڑھے والدین کے لیے روزی کی تلاش میں ہے فَہُوَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ تب بھی یہ اللہ پاک کے رستے میں ہے *اگر خود کو سوال سے بچانے کے لیے نکلا ہے فَہُوَ فِیْ سَبِیْلِ اللہِ تب بھی یہ اللہ پاک کے رستے میں ہے۔([1])
پتا چلا؛ ضرورت کے مُطَابق محنت مزدوری کرنا، رِزْقِ حلال کمانے کے لیے بھاگ دوڑ کرنا بھی عِبَادت ہے۔
ایک حدیثِ پاک میں ہے: جہنّم اور جنّت کے درمیان مُبَاحَثہ ہوا (یعنی آپس میں دونوں نے گفتگو کی)، جہنّم بولی: میں وہ ہوں، جس میں ظالِم اور تکبر کرنے والے لوگ ڈالے جائیں گے، جَنّت نے کہا: میں وہ ہوں جس میں کمزور اور غریب لوگ داخِل کیے جائیں گے۔([2])
تاج و تخت و حکومت مت دے کثرتِ مال و دولت مت دے
اپنی رِضا کا دے دے مُژدہ یااللہ! مِری جھولی بھر دے([3])
حضرت ابراہیم بن اَدْھَم رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ جو بندہ رِزْقِ