Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:ہر روز 70مرتبہ۔([1])
مشہور مُفَسِّر ِقرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے:عربی میں 70کا لفظ بیان زیادتی کے لیے ہوتا ہے یعنی ہر دن اسے بہت دفعہ معافی دو...!! ([2])
حضرت امام زَیْنُ العابدین رحمۃُ اللہِ علیہ امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ کے شہزادے ہیں، ایک مرتبہ آپ کی کنیز آپ کووُضو کروا رہی تھی۔
پہلے دَوْر میں لونڈیاں اور غلام باقاعدہ فروخت ہوتے تھے، ان لونڈیوں سے پردہ فرض نہیں تھا تو امام زین العابدین رحمۃُ اللہِ علیہ کی کنیز آپ کو وُضُو کروا رہی تھی،اَچانک اُس کے ہاتھ سے برتن (لوٹا وغیرہ) چھوٹ کر گِرا اَور امام زین العابدین رحمۃُ اللہِ علیہ کے چہرے پر لگا، چہرہ زخمی ہو گیا۔ آپ رحمۃُ اللہِ علیہ نے سَر اُٹھا کر دیکھا تو کنیز نے قرآنِ مجید کی آیت پڑھی:
وَ الْكٰظِمِیْنَ الْغَیْظَ (پارہ4،سورۂ ال عمران:134)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور غصہ پینے والے۔
امام زین العابدین رحمۃُ اللہِ علیہ آیت سُنتے ہی فرمایا: میں نے اپنا غُصَّہ پی لیا۔ لونڈی نے اسی آیت کا اگلا حصہ پڑھا:
وَ الْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِؕ- (پارہ4،سورۂ ال عمران:134)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور لوگوں سے درگزر کرنے والے۔
امام زین العابدین رحمۃُ اللہِ علیہ نے فرمایا: میں نے رضائے الٰہی کے لیے تجھے معاف کیا۔