Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
حلال کی تلاش میں ذِلّت کی جگہ کھڑا ہوتا ہے، اس کے لیے جنّت واجِب ہو جاتی ہے۔ ([1])
حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے: ایک مرتبہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! میرے پیشے کے بارے میں آپ کیا ارشاد فرماتے ہیں؟ فرمایا: کیا کام کرتے ہو؟ عرض کیا: میں کپڑے بُنتا ہوں (اُردُو میں جسے جَولاہا کہا جاتا ہے)۔ رسولِ ہاشمی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: تمہارا پیشہ حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام والا ہے، سب سے پہلے جنہوں نے کپڑا بُنا وہ حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام ہیں، بےشک تمہارا پیشہ وہ ہے، جس کی ضرورت زِندوں کے ساتھ ساتھ مُردَوں کو بھی ہوتی ہے (کہ انہیں کفن پہنایا جاتا ہے)۔ جو تمہیں (تمہارے پیشے کے سبب طعنے دے کر) تکلیف پہنچاتا ہے، وہ گویا حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام کو طعنہ دیتا ہے، خوف نہ کرو! تمہیں خوشخبری ہے کہ تمہارا پیشہ مُبارَک ہے، قیامت کے دِن حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام تمہارے قائِد ہوں گے۔([2])
اللہ پاک ہمیں اچھی سوچ نصیب فرمائے، جو خوش نصیب اپنا اور اپنے بال بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے حلال پیشہ اختیار کرتا ہے، وہ اچھا انسان ہے، نیک کام کرتا ہے، ہمیں چاہئے کہ اس کی حوصلہ افزائی کریں، اگر ہو سکے تو اس کی مدد کریں، اس کا ہاتھ بٹایا کریں۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی برکت سے معاشرہ سدھرے گا اور بےروزگاری کا خاتمہ ہو جائے گا۔
پیارے اسلامی بھائیو! مَزْدُوروں، ملازِموں اور اَجِیروں کے وہ حُقُوق جو اسلام نے