Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
لونڈی نے آیتِ کریمہ کا اس سے اگلا حِصَّہ پڑھا:
وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَۚ(۱۳۴) (پارہ4،سورۂ ال عمران:134)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور اللہ نیک لوگوں سے محبّت فرماتا ہے۔
امام زین العابدین رحمۃُ اللہِ علیہ نے فرمایا: جا! تو اللہ پاک کی رضا کے لیے آزاد ہے۔ ([1])
مُعَزَّز کون؟
اللہ پاک ہمیں بھی توفیق بخشے، مُعَاف کرنے کی عادَت بنانی چاہئے، جو مُعَاف کرتا ہے، اسے مُعَاف کیا جاتا ہے۔ حضرت موسیٰ کلیمُ اللہ علیہ السَّلام نے عرض کی: اے ربّ کریم! تیرے نزدیک کون سابندہ زیادہ عزّت والا ہے؟ فرمایا: وہ جو بدلہ لینے کی قدرت کے باوُجود مُعاف کردے۔ ([2])
مُعاف کرنے والوں کی بے حساب مغفرت
حضرت اَنس رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ آخری نبی، مُحَمَّدِعربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: قِیامت کے دن اعلان کیا جائے گا: جس کا اَجر اللہ پاک کے ذِمّۂ کرم پر ہے، وہ اُٹھے اورجنَّت میں داخِل ہو جائے۔ پوچھا جائے گا: کس کے لیے اَجر ہے؟ اعلان کرنے والا کہے گا:ان لوگوں کے لیے جو مُعاف کرنے والے ہیں۔تو ہزاروں آدَمی کھڑے ہوں گے اور بِلا حساب جنَّت میں داخِل ہوجائیں گے۔([3])
اللہ پاک ہمیں محنتی لوگوں، مزدوروں، خادِموں، اجیروں اور غریب لوگوں کی قَدْر