Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
بیان فرمائے ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ مَزْدُور کو اس کی مَزْدُوری بروقت اور پُوری پُوری ادا کی جائے۔
جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا؛ اس وقت دُنیا بھر میں جَبْرِی مشقت کے کیسز بہت زیادہ ہیں، ایک انٹرنیشنل ادارے (International Organizations)کی رپورٹ کے مطابق دُنیا بھر میں لاکھوں لوگ جبری مشقت کا شِکار ہیں (یعنی جو طاقتور ہیں، وہ لوگوں سے دھونس جما کر کام کرواتے ہیں اور اُجْرت پُوری نہیں دیتے)، اس غیر قانُونی عَمَل میں مُلَوِّث اَفْراد سالانہ 236 اَرَب ڈالر کا منافع حاصِل کرتے ہیں۔
یعنی یہ 236 ارب ڈالر سالانہ وہ ہیں، جو بیچارے مزدوروں کا حق ہیں مگر ان تک پہنچائے نہیں گئے، ناجائِز طَور پر دبا لیے جاتے ہیں۔ اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ...!!
اُجْرت پہلے طَے کر لیجیے ...!!
پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جب کسی اَجیر کو اُجرت پر رکھو تو اسے اس کی اُجرت پہلے ہی بتا دو۔ ([1])
یہ اُجْرت کے مُتَعَلِّق ایک حکم ہے کہ جب بھی کسی کو اَجِیْر رکھنا ہے، اس کی اُجْرت پہلے سے طَے کرنی ہے، اب اس سے یہ نہ سمجھئے گا کہ بڑی بڑی کمپنیوں میں جو مُلازِم رکھے جاتے ہیں، یہ اسی کے مُتَعَلِّق بات ہو رہی ہے، ہم تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ایک دوسرے سے اجارہ کر رہے ہوتے ہیں، مثلاً * کہیں جانے کے لیے رکشہ لِیا، گاڑی بُک کروائی، اس کے ساتھ پہلے سے اُجْرت طے کی جائے گی * ریلوے اسٹیشن (Railway station)وغیرہ پر