Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
لیے اجیر رکھا گیا ہے، چاہئے کہ اس کام کا زیادہ سے زیادہ تجربہ حاصِل کرے، اس کام کی صلاحیت اپنے اندر بڑھائے *اور ساتھ ہی ساتھ امانت دار بھی رہے *کام کے لحاظ سے بھی امانت داری ہو کہ جتنا کام مِلا ہے، پُوری لگن کے ساتھ پُورا پُورا کام کرے *وقت کے لحاظ سے بھی امانت داری ہو کہ جتنا کام کا وقت طے ہوا ہے، پُورا ٹائِم کام کرے، ادھر اُدھر ٹہل کر، خوش گپیوں وغیرہ میں مَصْرُوف رہ کر وقت برباد نہ کرے۔ اللہ پاک ہمیں اچھا اور بہترین اَجِیر بننے، ہمیشہ حلال کمانے اور حلال ہی کھانے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
آئیے! آخر میں حلال روزی کمانے اور حرام روزی سے بچنے کے مُتَعَلِّق چند احادیثِ کریمہ سُن لیتے ہیں:
حلال روزی کے بارے میں 5فرامین مصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
(1): سب سے زیادہ پاکیزہ کھاناوہ ہے جواپنی کمائی سے کھاؤ([1])(2):بے شک اللہ پاک مسلمان پیشہ ور کو دوست رکھتا ہے([2])(3):جسے مزدوری سے تھک کر شام آئے اُس کی وہ شام،شامِ مغفِرت ہو([3])(4):پاک کمائی والے کے لیے جنّت ہے([4]) (5): کچھ گناہ ایسے ہیں جن کا کَفّارہ نہ نَماز ہے نہ روزے نہ حج نہ عمرہ۔ ان کاکفّارہ وہ پریشانیاں ہوتی ہیں جوآدمی کو حلال روزی کی تلاش میں پہنچتی ہیں۔([5])