Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے اللہ پاک کا عَدْل و اِنْصَاف...!! جو خُود کو طاقتور سمجھ کر، اپنے عہدے، منصب، مال ودولت اور طاقت وغیرہ کو بنیاد بنا کر دوسروں کا حق دبا لیتے ہیں، انہیں یاد رکھ لینا چاہئے کہ اللہ پاک اَحْکَمُ الْحَاکِمیْن ہے، بادشاہوں سے بڑا بادشاہ ہے، قرآنِ کریم میں ہے:
وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ (پارہ:7، سورۂ انعام:61)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور وہی اپنے بندوں پر غالِب ہے۔
اللہ پاک کے سب اِخْتیارات ہیں، وہ رَبِّ کریم اگر پکڑ فرمائے تو میں اور آپ تو کیا، نمرود اور فِرْعَون جیسے طاقتور بادشاہ بھی کچھ اہمیت نہیں رکھتے...!! اس لیے کسی کا حق نہ دبائیں، سر جھکا کر، عاجزی کے پیکر بنے رہیں۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
پیارے اسلامی بھائیو! مزدور کے حُقُوق میں سے ایک حق یہ بھی ہے کہ اسے اس کی طاقت کے مطابق کام دیا جائے، اگر لگ رہا ہو کہ کام زیادہ وَزنی ہے، زیادہ طاقت والا ہے، ایسا کام اگر مزدور کو دیا جائے تو ساتھ مِل کر اس کی مدد بھی کریں۔ حدیث شریف میں ہے: غلام کو کسی ایسے کام کی ذمہ داری نہ دو جو اس کے لیے دشوار ہو اگر کوئی ایسے کام کی ذمہ داری سونپ ہی دو تو پھر خود بھی اس کی مدد کرو۔ ([1])
صحابئ رسول ہیں: حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ عنہ ۔ حضرت اَبُو قَلابہ رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے