Book Name:Islam Mein Mazdoron Ke Huqooq
کرنے، انہیں عزّت کی نگاہ سے دیکھنے اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہوئے، ان کے حق پُورے کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
پیارے اسلامی بھائیو! جس طرح مزدوروں کے الگ سے حُقُوق ہیں، اسی طرح جو مزدور لوگ ہیں، اِن پر بھی بہت ساری باتیں لازِم آتی ہیں، یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض دفعہ مزدور اور محنت کش افراد بھی کام کروانے والوں کے ساتھ زیادتی کر رہے ہوتے ہیں، مثلاً *کام پُورا نہیں کرتے *کام کے وقت خوش گپیوں وغیرہ میں مَصْرُوف ہو جاتے ہیں *بلاوجہ ادھر اُدھر ٹہلنے لگتے ہیں *کام میں ڈنڈی مارنے یعنی غیر معیاری کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ بھی ایک جُرْم ہے، جو بھی مُلازِم ہو، اَجِیر ہو، کچھ وقت کا ہو یا مستقل ہو، اسے چاہئے کہ امانت داری کے ساتھ کام پُورا کرے اور معیاری کیا کرے۔ قرآنِ کریم میں ہے:
اِنَّ خَیْرَ مَنِ اسْتَاْجَرْتَ الْقَوِیُّ الْاَمِیْنُ(۲۶) (پارہ:20، سورۂ قصص:26)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: بیشک آپ کا بہتر نوکر وہ ہو گا جو طاقتور اور امانتدار ہو۔
معلوم ہوا؛ بہترین اَجِیْر کی 2 خوبیاں ہیں: (1):طاقتور ہو ؛ یعنی جو کام اس سے لیا جانا ہے، اس کام کی صلاحیت اس میں موجود ہو۔ اگر صلاحیت ہی نہیں ہو گی تو ظاہِر ہے، وہ اپنا کام بخوبی انجام نہیں دے پائے گا (2):دوسری خوبی یہ کہ وہ اَمِین ہو، اپنا کام پُوری امانت داری کے ساتھ، لگن کے ساتھ، ڈیوٹی ٹائم کا لحاظ رکھتے ہوئے کیا کرے۔
مزدُور اور ملازِم کو چاہئے کہ یہ دونوں خوبیاں اپنے اندر پیدا کرے *جس کام کے