کلاس روم
رات میں سیر
*مولانا حیدر علی مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2025
”رات میں سَیر“
سر بلال وائٹ بورڈ پر آج کے سبق کا عنوان لکھ چکے تو پھر بچوں کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا: بچو! آپ میں سے کس کس کو مسلمانوں کے پہلے خلیفہ کا نام پتا ہے؟
تقریباً سبھی بچوں نے ہاتھ کھڑا کر دیا اگرچہ سر کو پتا تھا کہ جواب کیا آئے گا پھر بھی چند بچوں سے باری باری پوچھا تو حسبِ توقع (As per expected) ایک ہی جواب آیا یعنی: حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہُ عنہ۔
ارے بچو! یہ آپ کا نام نہیں تھا بلکہ کنیت (Nickname) اور لقب (Title) تھا جبکہ آپ رضی اللہُ عنہ کا اصل نام حضرت عبداللہ تھا۔
معاویہ: لیکن سر !آپ مشہور تو حضرت صدیق کے نام سے ہی ہیں تو آپ رضی اللہُ عنہ کو صدیق کیوں کہا جاتا ہے؟
آپ کے سوال کے جواب میں ہی تو ہمارا آج کا سبق چھپا ہوا ہے بیٹا، سر بلال نے مسکراتے ہوئے کہا: تو بچو بات ہے آج سے کئی سو سال پہلے کی، اللہ کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے چچا ابوطالب اور پیاری زوجہ حضرت خدیجہ رضی اللہُ عنہا دنیا سے پردہ فرما چکے تھے، یعنی مکہ مکرمہ میں آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بڑی حمایت (Endorse)ختم ہو چکی تھی ایسے میں آپ نے مکہ سے دور ایک انتہائی پُرفضا مقام طائف کو اسلام کا مرکز بنانے کے ارادے سے سفر کیا لیکن وہاں کے نادان لوگوں نے بھی آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پرخلوص پیغام قبول کرنا تو دور اُلٹا آپ کو بہت تکالیف پہنچائیں، ایسے وقت میں اللہ پاک نے اپنے محبوب کی دلجوئی و خوشنودی کے لئے آپ کو وہ عظیم معجزہ عطا فرمایا جسے مسلمان معراج کے نام سے جانتے ہیں۔
سر معراج ہے کیا چیز؟ جیسے ہی سر بلال سانس لینے رکے تو ایک بچے نے پوچھ لیا۔
جی جی بیٹا اسی طرف آ رہا ہوں۔ ہوا کچھ یوں کہ ایک رات نماز پڑھنے کے بعد آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آرام فرما رہے تھے کہ جبریلِ امین حاضر ہوئے اور پھر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مسجد الحرام سے جبریلِ امین کے ساتھ ایک عظیم اور برکت والی سیر پر روانہ ہوئے۔ سب سے پہلے مسجد اقصیٰ پہنچے جہاں پہلے ہی سارے نبی علیہم السلام موجود تھے اور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی امامت میں سب نے نماز ادا کی۔ اس کے بعد آسمانوں کی سیر شروع ہوئی جس میں آپ کو ساتوں آسمانوں پر انبیائے کرام سے ملاقات اور جنت کی سیر کروائی گئی، دوزخ دکھلائی گئی، سب سے بڑھ کر اس رات میں آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اللہ پاک کا دیدار بھی کیا اور پھر صبح ہونے سے پہلے پہلے واپس اپنے گھر بھی تشریف لے آئے۔
اُسید رضا: سر آسمانوں پر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ملاقات سارے انبیا سے کروائی گئی تھی؟
سر بلال: نہیں بیٹا، سات آسمان ہیں تو ہر آسمان پر ایک نبی سے ملاقات ہوئی، پہلے پر حضرت آدم علیہ السّلام سے، تیسرے پر حضرت یوسف سے، چوتھے پر حضرت ادریس سے، پانچویں پر حضرت ہارون سے، چھٹے پر حضرت موسیٰ سے، ساتویں پر حضرت ابراہیم سے، بس صرف دوسرا آسمان تھا جہاں دو انبیائے کرام سے ملاقات ہوئی حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ علیہم السّلام ۔
لیکن سر کیایہ سارا سفر صرف ایک رات میں ہو گیا تھا؟
ایک رات میں نہیں کامران بیٹا بلکہ ایک رات کے بھی تھوڑے سے حصےمیں۔ ایک دلچسپ بات بتاؤں آپ سب کو، جب نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم واپس تشریف لائے تو آپ کا بستر مبارک ابھی گرم کا گرم ہی تھا۔
معاویہ: سر میرا سوال تو رَہ ہی گیا۔
جی جی بیٹا! اب آپ کے جواب کی ہی باری ہے، تو بچو! ہمارے بزرگوں نے اس کی بڑی دلچسپ وجہ لکھی ہے: معراج سے واپسی پر صبح کو جب حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے یہ واقعہ لوگوں کو سنایا تو مشرکینِ مکہ آپ کا مذاق اڑانے لگے اور ان میں سے کچھ لوگ دوڑتے ہوئے حضرت ابوبکر صدیق کے پاس تصدیق (Confirmation) کروانے پہنچے اور کہنے لگے کہ آپ کے دوست ایسا (یعنی راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ کی سیر کرنے کا) کہہ رہے ہیں، کیا آپ اس بات کو مانتے ہیں؟
حضرت ابوبکر صدیق نے پوچھا: کیا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے واقعی ایسا کہا ہے؟
مشرکین کہنے لگے: جی ہاں۔ تو حضرت صدیق نے بلا جھجک اس واقعہ کی تصدیق کر دی۔ تو اس دن پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اے ابوبکر! اللہ نے تمہیں صِدّیق کا نام دیا ہے۔
تو پیارے بچو یاد رکھیں! یہ زمین، سورج، چاند، آسمان ساری کائنات کا سسٹم اللہ پاک کا بنایا ہوا ہے تو وہ جس کے لئے چاہے ان کا فاصلہ سمیٹ کر چھوٹا کر دے اور جس کے لئے چاہے طویل کر دے لہٰذا ایسے معجزات میں کبھی بھی شک نہیں کرنا چاہئے بلکہ ہمیں تو صدیقِ اکبر کی پیروی کرتے ہوئے اللہ رسول کی باتوں کے آگے نہ عقل کے گھوڑے دوڑانے چاہئیں اور نہ ہی لوگوں کی باتوں کی پرواہ کرنی چاہئے بلکہ فورا ً انہیں سچے دل سے مان لینا چاہئے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* مدرس جامعۃُ المدینہ، فیضان آن لائن اکیڈمی
Comments