خارش(Itching)

خارش(کھجلیItch) دنیا میں پائی جانے والی عام بیماریوں میں سے ایک بیماری ہے جس کا ایک سبب الرجی بھی ہے لہٰذا جن چیزوں کے کھانے پینے یا لباس وغیرہ استعمال سے خارش ہوتی ہو تو ان کے استعمال سے اجتناب کیجئے۔ الرجی کی علامت اس کی بڑی علامت یہ ہے کہ جسم پر سرخ دَھبے نمودار ہو جاتے ہیں۔اس کی وجہ سے جسم سُوج جاتا ہے۔الرجی زیادہ دیر تک نہیں رہتی دوالینے سے اس میں اِفاقہ ہو جاتا ہے۔خارش کی صورتیں خارش کبھی کم اور کبھی زیادہ ہوتی ہے، یوں ہی کبھی جسم کےکسی خاص حصّے پر ہوتی ہے اور کبھی پورے جسم پر، اس کی دو صورتیں ہیں ۔ (1)خشک خارش (Infected eczema) خشک خارش کی علامات جِلد پر نظر نہیں آتیں بس خارش ہو رہی ہوتی ہے۔یہ صورت اگر طویل عرصے تک رہے تو اس کے کسی بھی موذی مرض میں تبدیل ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اور زخم بھی ہو جاتے ہیں۔ خشک خارش بہت جَلد پھیل جاتی ہے۔ (2) تَرخارش(scabies) شروع میں یہ بھی خشک خارِش کی طرح ہوتی ہے بعد میں پھنسیاں اور زخم ہوجاتے ہیں۔اس خارِش میں زیادہ تر ہاتھ، پاؤں کی انگلیوں کے درمیان کی جگہ ، بغل اور پیشاب کی جگہ مُتأَثِّر ہوتی ہے۔ جبکہ رات کے وقت تقریباً پورے جسم میں خارش ہوتی ہے۔ خارش کے لئے مفید چیزیں ٭دودھ میں پانی ملا کر خشک خارش والی جگہ پر لگانا فائدہ مند ہے (دودھ پیتامدنی منا، ص 36 ملخصاً) ٭پھوڑے، پھنسیوں اور جِلدی امراض (خارش وغیرہ) کیلئے کریلا پکا کر کھانا مفید ہے٭جِلدی خارش اور گرمی دانوں کےلئے جَو کا ستّو پینا مفید ہے٭ خربوزہ خوب کھائیے کہ یہ خارش کو دُور کرتا ہے ٭ خارش والی جگہ کو گرم یا سادہ پانی سے دھونا بھی مُفید رہتا ہے (گھریلو علاج، ص 40، 96ملخصاً) ٭تربوز دونوں طرح کی خارش کے لئے مفید ہے ٭مُولی اور اس کے پتّوں کا رَس جلن اور خارش کےلئےمفید ہے ٭کیڑے وغیرہ کے کاٹنے سے خارش ہو تو متأثّرہ جگہ پر کیلے کا چھلکا رکھنے سے خارش سے سکون ملے گا۔ بغل کی خارش کے لئے گرمیوں کےموسم میں پسینہ زیادہ آتا ہو اور نہانے کا موقع نہ ملے تو اس صورت میں بغل کو صابن سےدھولیں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ سکون ملےگا اور خارش میں بھی کمی ہوگی۔ غسل کے ذَرِیعے خارِش کا علاج روزانہ نہانا صحّت کیلئے مفید ہے اور جسے خارِش ہو توروزانہ اچّھی طرح صابن لگا کر نہائے اور اگر سوکھی خارش ہو تو خوب مَل کر غسل کرے۔ جو کپڑے اُتارے تھے وہ دھوپ میں ڈال دے تاکہ جراثیم مَر جائیں۔ اسی طرح دوسرے دن نہا کر پہلے دن والے کپڑے پہن لے اورآج والوں کو دھوپ میں ڈال دے۔ اگر دھوپ میں ڈالنا ممکن نہ ہو تو کسی بھی مناسب جگہ پر ڈال دے۔ یہ عمل روزانہ کرے اِنْ شَآءَ اللہ خارِش میں راحت محسوس ہوگی۔ (گھریلوعلاج، ص40 ملخصاً) سوکھی خارش کیلئے جسے خشک خارش ہو اسے چاہئے کہ جب نہائے تو جسم پر صابن لگانے کے بعد تھوڑی دیر چھوڑ دے، کیونکہ صابن میں مختلف کیمکلز ہوتے ہیں جو خارش کے جراثیم کو مار دیتے ہیں۔ خارش کیلئے حلوہ سونف اور دھنیا دونوں 250 گرام باریک پیس کر آدھا کلو چینی لے کر750 گرام اصلی گھی میں مکس کر کے محفوظ کر لیجئے۔ روزانہ صبح و شام25 ،25 گرام کھا لیجئے اِن شآءَ اللہ خارش کے لئے مفیدپائیں گے۔ سادہ پانی اور شہد روزانہ صُبح نَہار مُنہ،اگر روزہ ہوتو افطار کےوقت سادہ پانی میں دو تولے خالص شہد(Honey) ملا کر پی لیجئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ خارِش سے چھٹکارا حاصل ہوگا۔(گھریلو علاج،ص40ملخصاً) چقندر سے خارش کا علاج چقندر کو باریک کاٹ کر پانی میں اُبالیں جب ٹھنڈا ہوجائے تو خشک خارش کی جگہ اور خارش کی وجہ سے ہونے والے زخم پر لگائیں۔ اِنْ شَآءَ اللہ فائدہ ہوگا۔ مدنی پھول ہر دوائی اپنے طبیب (ڈاکٹریاحکیم)کے مشورے سے استعمال کیجئے۔

(اس مضمون کی طبّی تفتیش مجلسِ طبّی علاج (دعوتِ اسلامی) کے ڈاکٹر محمد کامران اسحٰق عطّاری اور حکیم جمیل احمدنظامی نے فرمائی ہے۔)

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…ماہنامہ فیضان مدینہ باب المدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code