نئے لکھاری
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2023ء
قراٰنِ کریم میں حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کی صفات
*بنتِ سلطان
خالقِ کل جہاں نے جب مخلوق کو پیدا فرمایا تو ان میں اپنا سب سے زیادہ قُرب حضراتِ انبیائے کرام علیہمُ السّلام کو عطا فرمایا۔ تمام انبیائے کرام علیہمُ السّلام اللہ کریم کے معصوم بندے ہیں۔ ان حضرات میں سے بعض کے درجات بعضوں سے بلند ہیں۔ جیساکہ اللہ پاک کے آخری نبی محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تمام انبیائے کرام علیہمُ السّلام سے افضل ہیں۔ یونہی اولوالعزم انبیا دیگر انبیائے کرام علیہمُ السّلام سے افضل ہیں۔ انہی اولو العزم انبیا میں سے ایک جنابِ عیسیٰ علیہ السّلام بھی ہیں۔ آپ بے شمار اوصاف سے موصوف ہیں ان میں سے کچھ کا ذکر قراٰنِ کریم میں بھی آیا ہے۔ چنانچہ :
( 1 ) کلمۃ اللہ حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کی پیدائش کلمہ ”کُنْ“ سے ہوئی چنانچہ قراٰنِ کریم میں ارشاد ہوتا ہے : ( اِنَّمَا الْمَسِیْحُ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ رَسُوْلُ اللّٰهِ وَ كَلِمَتُهٗۚ-اَلْقٰىهَاۤ اِلٰى مَرْیَمَ وَ رُوْحٌ مِّنْهُ٘- ) ترجَمۂ کنز الایمان : مسیح عیسٰی مریم کا بیٹا اللہ کا رسول ہی ہے اور اس کا ایک کلمہ کہ مریم کی طرف بھیجا اور اس کے یہاں کی ایک روح۔ ( پ 6 ، النسآء : 171 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
( 2 ) دنیا و آخرت میں معززقراٰنِ کریم میں ارشاد ہوتا ہے : ( وَجِیْهًا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ ) ترجَمۂ کنز العرفان : وہ دنیا و آخرت میں بڑی عزت والا ہوگا۔ ( پ3 ، اٰلِ عمرٰن : 45 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
دنیا میں عزت والا ہونا کہ قراٰن کے ذریعے سارے عالم میں ان کے ( یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کے ) نام کی دھوم مچا دی گئی۔ آخرت میں خصوصی عزت والا ہونا بہت طریقوں سے ہوگا ، ایک یہ بھی ہے کہ قیامت میں انہی کے ذریعہ مخلوق کو حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تک راہنمائی ملے گی۔ ( تفسیر صراط الجنان ، پ 3 ، اٰلِ عمرٰن : 46 )
( 3 ) ربِّ کریم کے مُقَرَّب جناب عیسیٰ علیہ السّلام اللہ پاک کے مقرب بندے ہیں۔ قراٰنِ کریم میں ان کے بارے میں ارشاد ہوا : ( وَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ ( ۴۵ ) ) ترجَمۂ کنز الایمان : اور قرب والا۔ ( پ3 ، اٰلِ عمرٰن : 45 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
( 4 ) بغیر باپ کے پیدا ہونے والےحضرت عیسیٰ علیہ السّلام بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔ چنانچہ تفسیر صراط الجنان میں ہے : اگر آپ علیہ السّلام کا کوئی باپ ہوتا تو یہاں ( یعنی سورۂ اٰل عمرٰن کی آیت نمبر45میں ) آپ علیہ الصّلوٰۃ ُوالسّلام کی نسبت ماں کی طرف نہ ہوتی بلکہ باپ کی طرف ہوتی جیساکہ قراٰن مجید ( کے پارہ 21 ، سورۃ الاحزاب کی آیت نمبر5 ) میں اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا ہے کہ ( اُدْعُوْهُمْ لِاٰبَآىٕهِمْ هُوَ اَقْسَطُ عِنْدَ اللّٰهِۚ- ) ترجَمۂ کنز العرفان : لوگوں کو ان کے باپوں کی نسبت سے پکارو ، یہ اللہ کے نزدیک انصاف کے زیادہ قریب ہے۔ ( صراط الجنان ، 1/476 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
( 5 ) مسیح اللہ حضرت عیسیٰ علیہ السّلام مردوں کو چھوکر زندہ اور بیماروں کو چُھو کر شفا دے دیتے تھے اس لئے انہیں مسیح ُاللہ کہا جاتا ہے قراٰنِ کریم میں ارشاد ہے : ( اِسْمُهُ الْمَسِیْحُ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ ) ترجَمۂ کنز الایمان : جس کا نام ہے مسیح عیسیٰ مریم کا بیٹا۔ ( پ3 ، اٰلِ عمرٰن : 45 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
( 6 ) مَھْد اور کَھْل میں کلام کرنے والے مَھْد یعنی جھولے میں حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے بچپن کی عمر میں کلام فرمایا اور اپنی ماں کی پاکدامنی ثابت کی اور کَھْل یعنی پکی عمر میں بھی آپ کلام فرمائیں گے جیساکہ احادیث میں وارد ہے کہ قُربِ قیامت آپ تشریف لائیں گے تو اس وقت آپ کلام فرمائیں گے چنانچہ اس بات کو قراٰنِ کریم میں یوں بیان کیا گیا : ( وَ یُكَلِّمُ النَّاسَ فِی الْمَهْدِ وَ كَهْلًا ) ترجَمۂ کنز العرفان : اور وہ لوگوں سے جُھولے میں اور بڑی عمر میں بات کرے گا۔ ( پ3 ، اٰلِ عمران : 46 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
( 7 ) برکت والےقراٰن کریم میں حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کا ارشاد ان الفاظ میں موجود ہے : ( وَجَعَلَنِیْ مُبٰرَكًا ) ترجَمۂ کنز الایمان : اور اس نے مجھے مبارک کیا۔ ( پ16 ، مریم : 31 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
اللہ کریم نے نبوت عطا فرماکر انہیں لوگوں کو نفع پہنچانے والا ، خیر کی تعلیم دینے والا اور توحید و عبادت کی طرف بلانے والا بنایا۔
( صراط الجنان ، 6/95 ملخصاً )
( 8 ) اللہ کریم کے بندےآپ علیہ السّلام اللہ کا بندہ بننے میں کسی طرح کا شرم و عار محسوس نہ فرماتے تھے۔ ( سیرت الانبیاء : 812 ) چنانچہ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا : ( لَنْ یَّسْتَنْكِفَ الْمَسِیْحُ اَنْ یَّكُوْنَ عَبْدًا لِّلّٰهِ ) ترجَمۂ کنز الایمان : ہرگز مسیح اللہ کا بندہ بننے سے کچھ نفرت نہیں کرتا۔ ( پ6 ، النساء : 172 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
( 9 ) نماز و زکوٰۃ ادا کرنے والےآپ علیہ السّلام نے مَھْد یعنی جھولے میں جو کلام فرمایا اسے قراٰنِ کریم میں یوں ارشاد فرمایا گیا : ( وَ اَوْصٰنِیْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا دُمْتُ حَیًّاﳚ ( ۳۱ ) ) ترجَمۂ کنز الایمان : اور مجھے نماز و زکوٰۃ کی تاکید فرمائی جب تک جیوں۔ ( پ16 ، مریم : 31 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
( 10 ) والدہ سے اچھا سلوک کرنے والےعیسیٰ علیہ والدہ سے اچھا سلوک کرنے والے ہیں ، قراٰن میں آپ کا فرمان منقول ہے : ( وَبَرًّۢا بِوَالِدَتِیْ٘- ) ترجَمۂ کنز الایمان : اوراپنی ماں سے اچھا سلوک کرنے والا۔ ( پ16 ، مریم : 32 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
ان کے علاوہ بھی آپ علیہ السّلام کے بے شمار اوصاف ہیں۔ اللہ پاک ہمیں بھی اچھے اوصاف اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* درجۂ ثالثہ ، جامعۃ المدینہ للبنات خوشبوئے عطار ، واہ کینٹ
Comments