ماں باپ کے نام
بیٹیاں اور بہنیں
*مولانا راشد علی عطاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2023
” بھائی جان ! میری چیزیں آپ رکھ لو ! آپ میری چیزیں ہمیشہ کے لئے رکھ لو ! “ چارسال کی ننھی گڑیا ھانیہ نور کے اپنے سات سالہ بھائی نورالحسن کو کہے ہوئے یہ الفاظ میرے دل پر تیر کی طرح لگے۔
میں تحریری کام میں مصروف تھا اور میرا بیٹا اور بیٹیاں تینوں بہن بھائی قریب ہی اسکیل ، اریزر اور پنسل تراش کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ ھادیہ اور ھانیہ دونوں بہنوں نے اپنی چیزیں بھائی جان نور الحسن کو دی ہوئی تھیں اور بھائی جان ان سے کچھ تعمیر کررہے تھے۔
ھادیہ ! آپ تھوڑا پیچھے ہو کر بیٹھو ، نور الحسن نے جگہ کشادہ کرنے کے لئے بولا۔
ھادیہ نے فوراً جواب دیا : نہیں ! میں نہیں ہٹوں گی ، نہیں تو میری چیزیں واپس کردو !
چلو ٹھیک ہے آپ بیٹھی رہو ! ھادیہ نور کا جواب سن کر نورالحسن نے فوری ہتھیار ڈال دیے۔
ھانیہ ! آپ تھوڑا پیچھے ہو کر بیٹھو ، نور الحسن نے اب چھوٹی بہن سے کہا۔
ھانیہ کا بھی وہی جواب تھا جو ھادیہ نے دیا تھاکہ نہیں ! میں نہیں ہٹوں گی ، نہیں تو میری چیزیں واپس کردو !
ٹھیک ہے یہ لو اپنی چیزیں ، ہم نہیں کھلا رہے آپ کو ، بھائی جان کا ھانیہ نور کوجواب بالکل غیرمتوقع تھا۔
میں نے سنتے ہی فوراً نورالحسن کو ٹوکا اور کہا کہ کیوں واپس کررہے ہیں اس کی چیزیں ؟ چلیں مل کر کھیلیں۔
ابھی چند لمحے گزرے ہوں گے کہ بچّوں کی پھر یونہی کوئی تکرار ہوئی اور نورالحسن نے ھانیہ نور کی چیزیں واپس کرنے اور اسے کھیل سے جدا کرنے کا کہا۔
ھانیہ نور کے جملوں سے مجھے جو کرب پہنچا وہ اب بھی محسوس کررہا ہوں۔ ھانیہ نے صرف اس لئے کہ بھائی جان مجھے اپنے ساتھ رکھیں ، یہ الفاظ کہے :
” بھائی جان ! میری چیزیں آپ رکھ لو ! آپ میری چیزیں ہمیشہ کے لئے رکھ لو ! “
محترم والدین ! بچوں کی ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر غور کرنا اور متوجہ رہنا بہت ضروری ہے۔ بچے چھوٹی چھوٹی باتوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور یہ باتیں ان کے دل کے جذبات بیان کرتی ہیں۔
یہ صرف بچّوں ہی کے کھیل تفریح کے جملے نہیں بلکہ اگر ہم اپنے اردگرداور خاندانوں پر تھوڑا سا غور کریں تو کتنی ہی ایسی بیٹیاں اور بہنیں ملیں گی جو وراثت اور جائیداد میں سے اپنا حصہ نہیں لیتیں ، وہ صرف اس لئے کہ ماں باپ اور بھائی ان سے ملتے رہیں۔
محترم والدین ! یہ ننھے ننھے پھول جو آپ کے صحن میں ہیں کل یہ جوان ہوں گے ، ان کی آج ہی سے ایسی تربیت کریں کہ بھائی بہنوں کو ان کے حقوق سے دور نہ کریں بلکہ ایک دوسرے کے لئے ایثار و قربانی کا جذبہ رکھیں۔
انہیں بچپن ہی سے گھر میں دی گئی چیزیں ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے اور مل جل کر کھیلنے کی تربیت دیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، نائب ایڈیٹر ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
Comments