سنت اعتکاف کیجئے

فریاد

سنت اعتکاف کیجئے

دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2023ء

رمضان المبارک اللہ پاک کی رحمت سے روح کو پاکیزہ کرنے اور تقویٰ اور پرہیزگاری دلانے والامہینا ہے ، روزوں اور فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ تراویح کی سنّت ، نوافل کی کثرت اور تلاوتِ قراٰنِ کریم وغیرہ کے ذریعے اس مبارک مہینے میں خوب نیکیاں اکٹھی ہوتی ہیں۔

ہم جس پیارے اورآخری نبی محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا کلمہ پڑھتے ہیں ، ان کے متعلق مؤمنوں کی امی جان حضرت بی بی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: جب ماہِ رَمَضان تشریف لاتا تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا رنگ مبارَک مُتَغَیَّر ہوجاتا اور آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نَماز کی کثرت فرماتے اور خوب گڑگڑاکر دُعا ئیں مانگتے اور اللہ پاک کا خوف آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر طاری رہتا۔[1]بلکہ آپ تو یہاں تک فرماتی ہیں کہ ” اس مبارک مہینے کے تشریف لاتے ہی آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم عبادت پر کمربستہ ہوجاتے اور سارا مہینا اپنے بِسترِ منوّر پر تشریف نہ لاتے۔ “[2]آپ مزید فرماتی ہیں: جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم رات کو زندہ کرتے  ( یعنی شب بیداری فرماتے )  اور اپنے گھر والوں کو بھی جگاتے اور عبادت میں خوب کوشش کرتے۔  [3]

رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اعتکاف پر اس قدر استقامت رہی کہ مدینۂ پاک تشریف لانے کے بعد اپنے وصالِ ظاہری تک ہر سال رمضانُ المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف فرمایا۔[4] یہاں تک کہ دومواقع ایسے بھی آئے کہ جب رمضانُ المبارک میں اعتکاف نہ کرسکے تو ان کے بدلے ایک بار شوال المکرم میں دس دن اور دوسری بار اگلے رمضان کے بیس دن کا اعتکاف فرمایا۔  [5]

اے عاشقانِ رسول ! مختلف نیکیوں کے ذریعے جہاں اس ماہِ محترم کی برکتیں اللہ کے بہت سے بندے حاصل کر رہے ہیں وہیں اپنی دنیا اور آخرت کی بہتری کےلئے ہمیں بھی دن رات کوشش کرکے بھلائی والے کاموں کو زیادہ سے زیادہ کرنا چاہئے ، نیزہمیں اپنا یہ ذہن بھی بنانا چاہئے کہ اعتکاف ہمارے پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیاری سنتِ مبارکہ ہے ، لہٰذا ہم بھی اعتکاف کریں گے ، کیونکہ عاشِقوں کی تودُھن یہی ہوتی ہے کہ فُلاں فُلاں کام ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کیاہے بس اسی لئے ہمیں بھی کرنا ہے۔ہر سال نہ سہی کم ازکم زندَگی میں ایک بار تو ادائے مصطَفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ادا کرتے ہوئے پورے ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک کا ہم اِعتِکاف کریں۔ جبکہ شبِ قدر کی تلاش کے لئے آخری دس دنوں کے اعتکاف کی تو ہمیں ہرسال ہی سعادت حاصل کرنی چاہئے۔

بعض لوگ جوش میں آکر اعتکاف تو کرلیتے ہیں ، نمازیں بھی پڑھتے ہیں ، تلاوتِ کلامِ مجید بھی کرتے ہیں مگر علمِ دین سے دوری کے سبب بہت ساری غلطیاں بھی کررہے ہوتے ہیں ، بسااوقات تو ایسے کام بھی کرلیتے ہوں گے کہ جن سے ان کااعتکاف ٹوٹ جاتا ہوگا ، نمازوں میں ایسی غلطیاں کرلیتے ہوں گے کہ جن کے سبب ان کی نمازیں واجبُ الاِعادَہ یا فاسِد ہی ہوجاتی ہوں گی۔اس بات کو یوں سمجھئے کہ کاروبار میں پیسابھی لگایا اوروقت بھی صرف کیا ، مگر کچھ غلطیاں ایسی کیں کہ جن کی وجہ سے پروفٹ ہاتھ آنا تو دور کی بات وقت ضائع ہونے کے ساتھ ساتھ کیپیٹل بھی برباد ہوگیا۔

اللہ پاک کی رحمت ہے کہ دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں جو اعتکاف کاسلسلہ ہوتا ہے ، اس میں فرض علوم سکھائے جاتے ہیں ، نمازوں کو درست کروانے کی کوشش کی جاتی ہے ، قراٰن ِ کریم صحیح مَخارِج کے ساتھ پڑھنا سکھایا جاتا ہے ، بہت ساری دعائیں یاد کروائی جاتی ہیں ، اَخلاقی اور شرعی تربیت کا ایک بہترین اہتمام ہوتا ہے ، معتکفین کی ایک تعداد ہوتی ہے جو اپناقیمتی وقت ایک جدول اور سِسٹم کے تحت گزار کر اعتکاف کے ذریعے بے شمار فوائد وثمرات حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔ یوں کہہ لیجئے کہ دعوتِ اسلامی کے تحت اعتکاف کرنے والے جہاں مختلف عبادتوں کی سعادتیں پاتے ہیں وہیں علمِ دین کے نور سے اپنے دلوں کوبھی روشن کرتے ہیں۔

اسی اجتماعی سنت اعتکاف کی برکت سے کئی اسلامی بھائیوں کے دلوں میں علمِ دین سیکھنے کا مزیدجذبہ پیدا ہوتا ہے ، مُفتی فضیل رضا عطاری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کے دعوت ِاسلامی سے وابستہ ہونے کا سبب بھی اِعتکاف ہی بنا ، یہ پہلے مدرسۃُ المدینہ برائے بالغان میں پڑھنے آتے تھے ، پھر انہوں نے دعوتِ اسلامی کے عالَمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ  ( کراچی )  میں ہونے والے اِجتماعی اِعتکاف میں شِرکت کی۔ اِس اِعتکاف کی بَرکت سے ان پر ایسا رنگ چڑھا کہ انہوں نے دَرسِ نظامی  ( یعنی عالِم کورس )  شروع کر دیا اور آج اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کے دارالافتاء اہلسنّت کے مفتی اور مُصدِّق ہیں۔

ایک وقت تھا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کرنے والے بھی بہت کم لوگ ہوتے تھے ، یہ دعوتِ اسلامی کا واقعی مدنی انقلاب ہے کہ دعوتِ اسلامی نے لوگوں کو ماہِ رمضان کے آخری عشرے کے اعتکاف کا ذہن دینا شروع کیا ، الحمدللہ ! اس سے اعتکاف کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلاگیا ، اور اب اللہ کے کرم سے ہزارہا ہزار اسلامی بھائی دعوتِ اسلامی کے تحت ماہِ رمضانُ المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے ہیں۔ پھر ایک وقت آیا کہ امیرِ اہلِ سنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کو پورے ماہ رمضانُ المبارک کے اعتکاف کروانے کی ترغیب دلائی ، اللہ کے کرم سے اس کابھی سلسلہ شروع ہوا اور آج پورے ماہِ رمضانُ المبارک کا اعتکاف ملک و بیرونِ ملک دعوتِ اسلامی کی ایک اہم سَرگرمی بن چکاہے۔

میری تمام عاشقانِ رسول سے فریاد ہے ! اس ماہِ مبارک کی برکتوں کو سمیٹنے کے لئے دیگر مختلف عبادات کے ساتھ ساتھ سنت اعتکاف ضرور کیجئے ، نیز بالخصوص اعتکاف کے متعلق اور بالعموم ماہ ِ رمضانُ المبارک کے فضائل و مسائل کو جاننے کے لئے میرے شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنّت کی کتاب ” فیضان سنت “ جلد اوّل کا باب ” فیضان رمضان  “ ضرور پڑھئے ، اللہ پاک ہمیں اس ماہِ مبارک کی خوب برکتیں نصیب فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم



[1] شعب الایمان ، 3/310 ، حدیث: 3625

[2] در منثور ، 1/449

[3] مسلم ، ص598 ، حدیث: 1174

[4] بخاری ، 1/664 ، حدیث:2026- شرح بخاری لابن بطال ، 4/181

[5] بخاری ، 1/671 ، حدیث:2041-ترمذی ، 2/212 ، حدیث:803 ملخصاً


Share