بخشش کے اسباب (قسط:04)

کچھ نیکیاں کمالے

بخشش کے اسباب  ( قسط : 04 )

*مولانا محمدنوازعطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2023ء

اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت سیِّدُنا داؤد علیہ السّلام نے ایک شخص سےفرمایاکہ وہ لوگوں کو جمع کرے ، لوگ اس خیال سے گھروں سےنکل کر جمع ہونے لگے کہ آج کوئی وعظ و نصیحت ، اصلاح اور دعائیں ہوں گی لیکن جب حضرت سیِّدُنا داؤد علیہ الصّلوٰۃُ والسّلام تشریف فرما ہوئے تو صرف یہ دعا کی : ”اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَنَا یعنی اے اللہ ! ہماری بخشش فرما ! “یہ دعا کرکے آپ تشریف لےگئے۔ بعدمیں آنےوالوں نے پہلے پہنچنے والوں سےپوچھا : تمہارے ساتھ کیا معاملہ پیش آیا ؟ انہوں نے کہا : حضرت سیِّدُناداؤد علیہ السّلام نے صرف ایک دعا کی اور تشریف لے گئے۔بعد میں آنے والوں نے کہا : سُبْحٰنَ اللہ ! ہم تو اس اُمید پر تھے کہ آج عبادت ، دعا ، وعظ ونصیحت اور اصلاح کا دن ہےمگر اللہ کے نبی نے توصرف ایک ہی دعا کی ہے۔اللہ پاک نے حضرت سیِّدُنا داؤد علیہ السّلام کی طرف وحی فرمائی کہ تمہاری قوم نے تمہاری دعا کو تھوڑا سمجھا ہے ، انھیں میری طرف سے یہ بات پہنچا دو کہ میں جسے بخش دیتاہوں اس کی آخرت اور دنیا کے معاملے کو اس کے لئے سنواردیتا ہوں۔  [1]بخشش کے اسباب کے متعلق 3فرامینِ آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم :

 ( 1 )  ذِکر ُاللہ کرنے کے سبب بخشش جو قوم کسی مجلس میں بیٹھ کر اللہ پاک کا ذکر کرتی ہے ، تو ان کے اٹھنے سے پہلے ہی ان سے کہہ دیا جاتا ہے کہ کھڑے ہوجاؤ ! اللہ پاک نے تمہیں بخش دیا ہے اور تمہاری برائیاں نیکیوں میں بدل دی گئی ہیں۔[2]بالخصوص رمضانُ المبارک میں ذکر کرنے والے کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ  ذَاکِرُ اللّٰہِ فِیْ رَمَضَانَ یُغْفَرُ لَہٗ یعنی رمَضان میں اللہ پاک کا ذکر کرنے والے کوبخش دیا جاتاہے۔[3]

 ( 2 )  مسلمان بھائی کو پیٹ بھر کر کھلانے پلانے کے سبب بخشش جو اپنے مسلمان بھائی کی بھوک  ( اور پیاس )  مِٹانے کا اِہتِمام کرے کہ اسے کھلائے یہاں تک کہ اس کا پیٹ بھرجائے اور اسے پلائے یہاں تک کہ وہ سیراب ہو جائے تو اللہ پاک اس کی بخشش فرما دے گا۔[4]

 ( 3 ) بخشش کی دعا کرنے کے سبب بخشش ہر رات جب آخری تہائی رات باقی رہ جاتی ہے تو ہمارا رب آسمانِ دنیا کی طرف خاص تجلی فرما کر ارشاد فرماتا ہے : کون ہے جو مجھ سے دعا کرے کہ میں اسے قبول کروں ، کون ہے جو مجھ سے مانگتا ہے کہ میں اسے عطا کروں ، کون ہے جو مجھ سے مغفرت طلب کرتا ہے کہ میں اسے بخش دوں۔[5]

جاری ہے۔۔۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



[1] حلیۃ الاولیاء ، 6 / 57 ، حدیث : 7774

[2] معجم کبیر ، 6 / 212 ، حدیث : 6039

[3] شعب الایمان ، 3 / 311 ، حدیث : 3627

[4] مسند ابی یعلیٰ ، 3 / 214 ، حدیث : 3407

[5] مسلم ، ص297 ، حدیث : 758


Share

Articles

Comments


Security Code