Book Name:Dawateislami Faizan e Raza Hai
معلومات مىں نہىں ہے۔([1])
اگلوں نے بھی لکھا ہے بہت علمِ دین پر جو کچھ ہے اِس صدی میں وہ تنہا رضا کا ہے
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ عطّاریوں کو، اپنے چاہنے والوں کو بلکہ تمام ہی عاشقانِ رسول کو اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دَامن سے وَابستہ رہنے کی تلقین فرماتے رہتے ہیں۔ آپ فرماتے ہیں:الحمدُ لِلّٰہ! ہم نے اعلیٰ حضرت کا َدامن پکڑ کر ، بِاللہ، تَاللہٹھوکر نہىں کھائى ، (یہ امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی کمال محبّت ہے، آپ نے تین مرتبہ اللہ پاک کی قسم اُٹھا کر کہا کہ دامنِ رضا پکڑا ہے تو ٹھوکر نہیں کھائی)، مزید فرماتے ہیں: بلکہ ہم نے دُنیا اِس دَر کے لئے ٹھکرائى ہے۔ اللہ کرے کہ اعلىٰ حضرت کا دَامن ہمارے ہاتھوں سے نہ چُھوٹے ،ان کا دَروازہ مضبوطى سے پکڑنا ہے کہیَکْ دَرْگِیْر مُحْکَم گِیْر (یعنی ایک ہی دَروازہ پکڑو مگر پکڑو مَضبوطی سے)کی تعلىم بھى اعلىٰ حضرت ہى نے دی ہے ۔ ىہ بھى ٹھىک تو وہ بھی ٹھىک نہىں بلکہ جو رضا کہىں وہ ہى ٹھىک ہے کىونکہ رضا کوئی بھی بات قرآن و حدىث سے ہٹ کر نہىں کرتے ۔ جب ہم نے اُن کے فتاوىٰ، اُن کى کُتُب اور اُن کى سىرت کا مُطالعہ کىا تو ہماری سمجھ میں یہ بات آ گئى کہ رضا کى زبان سے وہى نکلتا ہے جس کی تائید و تَصدیق قرآن و حدىث سے ہوتی ہے ۔اِس لئے رضا پر اپنی آنکھىں بند کر دیں، اگر آنکھىں کھولىں تو کہىں اىسا نہ ہو کہ مشکل کھڑى ہو جائے اور دِل کى آنکھىں بند ہو جائىں لہٰذا آنکھىں بند کر کے رضا کے پىچھے پىچھے چلتے جائیے، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!