Book Name:Dawateislami Faizan e Raza Hai
حق کی پہچان کے لئے اسلامی تعلیمات
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! ہمارا پیارا دِین اسلام سچّا دِین ہے، اب قیامت تک یہی دِین ہے، اب نہ کوئی نیا نبی آئے گا، نہ نیا دِین ہو گا، ہمیں اسلام کے مِزاج سے کچھ واقفیت حاصِل کرنی چاہئے، بات قیامت تک کی ہے، پچھلی تقریباً ساڑھے 14 صدیوں میں ہزاروں فتنے اُٹھے، آیندہ بھی قیامت تک فتنے اُٹھتے رہیں گے، اِن فتنوں کے درمیان حق کو پہچاننے کیلئے اِسلام ہمیں کیا تعلیم دیتا ہے؟اِس تعلیم کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے، حق کی پہچان کے متعلق اِسلام کا مِزاج کیا ہے؟آج اس مزاج کو اپنے سینوں میں اُتار لینے کی بہت ضرورت ہے۔
حق کی پہچان کے متعلق اِسلام کا مِزاج کیا ہے؟ قرآنِ کریم میں سے چند مثالیں میں آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں:
انعام یافتہ بندے معیارِ حق ہیں
پہلا سپارہ ہے، سورۂ فاتحہ کی آیت نمبر 7 ہے اور بات ہے صراطِ مستقیم کی، سیدھے راستے کی پہچان کی...!! مثال کے طور پر 15 وِیں صدی ہجری ہے، مجھے کیسے پتا چلے گا کہ سیدھا راستہ کون سا ہے؟ قرآنِ کریم نے ہمیں اس کی پہچان بتائی، ارشاد ہوتا ہے:
صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰ
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اُن لوگوں کا راستہ جن پر تو نے احسان کیا۔
معلوم ہوا جن پر اللہ پاک کا اِنعام ہوا اُن کا جو رستہ ہے وہ صراطِ مستقیم ہے ، اب وہ انعام یافتہ لوگ کون ہیں ؟ پارہ : 5 ،سورۂ نِساء، آیت:69 میں اللہ پاک فرماتا ہے :
فَاُولٰٓىٕكَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَ الصِّدِّیْقِیْنَ وَ الشُّهَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیْنَۚ-
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا