Book Name:Dawateislami Faizan e Raza Hai
ہستیوں کو دوجہاں میں اپنا رہبر سمجھ لیجئے ! مان لیجئے! ربّکی حقیقی پہچان اِنہی حضرات کے عقائد کے ذریعے ملے گی۔
سُبْحٰنَ اللہ! یہاں بھی دیکھئے! پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تو سراپا حق ہیں،اِس کے ساتھ ساتھ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کو اور جو بھی اِن کے رستے پر چلے، اُسے حق کی پہچان بتایا گیا، مطلب یہ ہے کہ اُمّت 73 فرقوں میں بٹ جائے گی، اِن میں سے ایک ہی جنّتی ہے، باقی سب جہنّم میں جائیں گے، ہم سب پر لازِم ہے کہ ہم اُس ایک جنّتی گروہ میں رہیں، باقی جہنمیوں سے دُور ہو جائیں، اب سُوال یہ ہے کہ اُس ایک جنّتی کو پہچانیں گے کیسے؟ 73 میں سے ایک کو تلا ش کیسے کریں گے؟ پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پہچان بتائی، فرمایا: دیکھ لو! جس کے عقائد میرے صحابہ کے عقائد جیسے ہوں، اس کے پیچھے چل پڑنا، وہی گروہ جنّتی ہو گا۔
اِس دور میں اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ حق کی پہچان ہیں
پیارے اسلامی بھائیو! قرآن و حدیث کی اِن تعلیمات سے ہمیں پتا چلا کہ ہر دور میں ایسے لوگ پیدا کئے جاتے ہیں، جن پر اللہ پاک کا انعام ہوتا ہے، جو اللہ پاک کی طرف رجوع رکھنے والے ہوتے ہیں، جن کے عقائد صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کے عقائد جیسے ہوتے ہیں، جن کی ایمانی کیفیات، عشقِ رسول اور اَخلاق و کِردار میں صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کا فیضان نظر آتا ہے، ایسے بُلند رُتبہ لوگ حق کی پہچان ہوتے ہیں۔
الحمد للہ! اللہ پاک کا کرم ہوا، اس رَبِّ رحمٰن نے ہم پر فضل فرمایا کہ پچھلی صدی ہجری میں بریلی کی سرزمین پر ایک ایسے مردِ قلندر کو پیدا فرمایا ، جو پیدائشی طَور پر ولی تھے، عشقِ رسول ایسا کہ عاشقوں کے اِمام ہیں، عِلْم ایسا کہ بڑے بڑے عُلَما اُن کے شَاگِرد نظر