Book Name:Dawateislami Faizan e Raza Hai
شاہ آلِ رسول رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے مزید فرمایا: (لوگو! سُنو...!) باقِی حضرات زَنگ آلود دِل لے کر آتے ہیں، اُن کو تیار کرنا پڑتا ہے، احمد رضا صاف شفَّاف دِل لے کر بالکل تیار آئے ہیں، ان کو تو صِرْف نسبت کی ضرورت تھی۔([1])
اللہُ اکبر! اے عاشقانِ رسول! اندازہ لگائیے! دِل کی مکمل پاکیزگی، کامِل صفائی چاہئے ہو تو صُوفیائے کرام نے فرمایا: اس کے لئے 80 سال کی محنت درکار ہے([2]) مگر یہاں ایک 22 سالہ نوجوان وقت کے بُلند رُتبہ ولیُّ اللہ سے اجازت و خِلافت حاصِل کر رہا ہے، پیرِ کامِل کا رُتبہ پا رہا ہے۔ یہ اللہ پاک کا خاص انعام نہیں ہے تو اور کیا ہے...؟
تُو نے باطل کو مٹایا اے امام احمدرضا! دین کا ڈنکا بجایا اے امام احمدرضا!
زور باطل کا، ضَلالت کا تھا جس دم ہِند میں تُو مجدِّد بن کے آیا اے امام احمدرضا!
تُونے باطل کو مٹا کر دین کو بخشی جِلا سنّتوں کو پھر جِلایا اے امام احمدرضا!([3])
اعلیٰ حضرت اور عقائدِ صحابۂ کرام
پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جنّتی گروہ کی پہچان بتائی کہ ان کے عقائد صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کے عقائد کے مطابق ہوں گے، اب قرآن و حدیث کی روشنی میں ایک طرف صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کے عقائد کو دیکھتے جائیے! دوسری طرف مسلکِ اعلیٰ حضرت کو دیکھتے جائیے! پتا چل جائے گا کہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ وہ ہستی ہیں جو آج کے دور میں حق کی پہچان ہیں۔