Book Name:Dawateislami Faizan e Raza Hai
غوثِ پاک کے دَامن تک پہنچ جائیں گےاور غوثِ پاک اپنے نانا جان، رَحمتِ عالمىان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے قدموں تک لے جائیں گے ۔([1])
باغِ جنّت میں محمد مسکراتے جائیں گے پھول رحمت کے جھڑیں گے، ہم اُٹھاتے جائیں گے
امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے پوچھا گیا: اعلیٰ حضرت پر آنکھیں بند ہونے کا کیا مطلب ہے؟ فرمایا:اِس کا مَطلب یہ ہے کہ ہم اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر کسی بھی قسم کی تنقید نہیں کرتے اور نہ ہی ہمیں اُن کی بیان کردہ کسی بات کے بارے میں کوئی شُبہ ہوتا ہےاعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے مُعاملے میں آنکھیں بند کر نے میں ہی عافیت ہے ، اِس بارگاہ میں آنکھیں کھولیں گےتو ٹھوکر لگنے کا خَدشہ ہے ۔ یاد رَکھیے!ہم اعلیٰ حضرت کو اللہ پاک کا ولی مانتے ہیں، نبی نہیں مانتے، اللہ پاک کے بے شمار اَولیائے کِرام رَحمۃُ اللہِ علیہم ہیں،اِنہی میں سے ایک اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بھی ہیں۔([2])
خواب میں اعلیٰ حضرت کا دِیدار نصیب ہوا
ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے: ایک رات میں سویا تو میری قسمت جاگ اٹھی ،مجھے خواب میں امامِ اہلسنّت اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا دِیدار نصیب ہوا۔ منظر کچھ یوں تھا کہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نماز پڑھا رہے ہیں اور کچھ پُرنُور چہروں والے لوگ سر پر عمامے سجائے، سفید لباس پہنے آپ کے پیچھے نماز ادا کر رہے ہیں۔
اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی، معلومات کیں تو پتا چلا کہ یہ سنّتوں بھرا حُلیہ جو خواب میں دکھایا گیا، یہ دعوتِ اسلامی والوں کا ہے اور ان کے امیر مولانا الیاس عطّار