Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

Book Name:Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

دینی تذکرہ ہی رہا کرتا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!کیسی پیاری اَدا ہے۔ دُنیا اِس قابِل ہی کب ہے کہ اُس کی بات کی جائے، اللہ والے آخرت کے چاہنے والے ہوتے ہیں، لہٰذا دِینی و اُخْروی باتیں ہی کرتے ہیں۔ افسوس! آج کل تو باتوں کا موضوع(Topic) صِرْف دُنیا، دُنیا اور دُنیا ہی رہ گیا ہے، کسی کے پاس بیٹھ جائیں * کوئی حکومتوں کے تذکرے لے کر بیٹھ جاتا ہے * کوئی مشرق میں بیٹھا، مغرب کے قصّے چھیڑتا ہے * کوئی حالات کا رونا روتا ہے * کوئی اپنی دُنیوی کامیابیوں اور کارناموں کی کہانی لے کر بیٹھ جاتا ہے، کاش! ہمیں فِکْرِ آخرت مِل جائے۔

ذِکْر تو کسی چیز کا کیا جاتا ہے

ایک مرتبہ کسی شَخْص نے حضرت رابعہ بصریہ رَحمۃُ اللہ علیہا کے سامنے دُنیا کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: قابلِ قدر چیز کا ذِکْر کیا جاتا ہے، جس کی کوئی حیثیت (Value)ہی نہ ہو اُس کا ذِکْر نہیں کیا جاتا۔([2])

مَعْلُوم ہوا دُنیا کے ذِکْر سے بچنا ہی بہتر ہے، اس کے بجائے ذِکْرُ اللہ کر لیجئے! سُبْحٰن اللہ، الحمد للہ وغیرہ کی تسبیح کر لیجئے کہ اس سے ثواب ملے گا۔

ذکر و درود ہر گھڑی وِردِ زباں رہے                                         میری فضول گوئی کی عادت نکال دو([3])

(4):اعلیٰ حضرت دُعائیں فرماتے تھے

پیارے اسلامی بھائیو! اب اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی ایک نِرالی عادَت مبارک سنیئے!


 

 



[1]... فیضان اعلیٰ حضرت ، صفحہ: 174۔

[2]...تاريخ الاسلام للذہبی، جلد:4، صفحہ:548۔

[3]...وسائلِ بخشش، صفحہ:305۔