Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

Book Name:Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

غیبی خزانے پانے کا آسان نسخہ

پیارے اسلامی بھائیو! اس چھوٹی سی صَندوقچی میں یہ خزانہ کہاں سے آیا؟ کیسے آیا؟ یہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی کرامت ہے۔ الحمد للہ! اللہ پاک کے وَلِی وہ ہوتے ہیں کہ * دُنیا کی طرف نگاہ نہیں کرتے * اللہ پاک پر کامِل بھروسہ رکھتے ہیں * اُسی کی طرف پُوری تَوَجُّہ لگاتے ہیں * اللہ پاک سے خُوب ڈرتے ہیں * تقویٰ اختیار کرتے ہیں تو اللہ پاک انہیں غیب سے اَسْباب مہیا فرما دیتا ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ(۲) وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ   (پارہ:28، سورۂ طلاق:2، 3)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور جو اللہ سے ڈرے اللہ اُس کے لئے نکلنے کا راستہ بنادے گااور اُسے وہاں سے روزی دے گا جہاں اُس کا گمان بھی نہ ہو

اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: دَسْتِ غیب (یعنی غیب سے رِزْق اور روزی ملنے) کے لئے لوگ بڑے مشکل مشکل وظیفے کرتے، بلکہ وہمی باتوں کے پیچھے پڑتے ہیں، جبکہ اُس کا سب سے اعلیٰ عمل، قطعی عمل، یقینی عمل جس کا اُلٹ ممکن نہیں اور سب اعمال سے آسان ترین ہے، یہ خُود اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں ارشاد فرمایا ہے کہ جو اللہ پاک سے ڈرے، تقویٰ و پرہیزگاری اِختیار کرے، اللہ پاک اُس کے لئے ہر مشکل سے نجات کی راہ نکال دیتا ہے اور اسے وہاں سے روزی دیتا ہے، جہاں سے اس کا گمان بھی نہیں ہوتا۔([1])

تمہاری شان میں جو کچھ کہوں اُس سے سِوا تم ہو

قَسیمِ جامِ عِرفاں اے شَہ احمد رضا تم ہو


 

 



[1]... فتاویٰ رضویہ، جلد:21، صفحہ:218، 219 ملخصاً۔