Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

Book Name:Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

آئیے! قرآنی حکم پر عَمَل کرنے کی نِیّت سے ایک وَلِیِّ کامِل کی چند مُبارَک عادات سنتے ہیں اور نیّت کرتے ہیں کہ ہم بھی ان نیک اداؤں کو اپنا کر اپنی زندگی سنوارنے کی کوشش کریں گے۔

(1):سُنّت کے پابند

پیارے اسلامی بھائیو! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی مقدّس عادات کی ایک خصوصیت (Quality)یہ ہے کہ آپ نے اپنی زندگی کی بنیاد سُنّتِ رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر رکھی ہوئی تھی، ہر ہر کام میں سُنّت اپنانے کی بھرپُور کوشش فرمایا کرتے تھے اور کس کس انداز میں، کیسے کیسے حالات میں سُنتوں پر عَمَل فرماتے تھے؟ سنیئے! سیّد ایوب علی صاحب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   کا بیان ہے: ایک دِن فجر کی نماز کا وقت تھا، لوگ جماعت کے انتظار میں بیٹھے تھے، خِلافِ عادَت آج اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو آنے میں کچھ دَیر ہو گئی، سب کی نظریں آپ کے گھر کی طرف لگی ہوئی تھیں۔ اِسی دوران آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ جلدی جلدی تشریف لائے۔ اُس وقت مولانا قَناعت علی مجھ سے کہنے لگے: اِس تنگ وقت میں دیکھنا یہ ہے کہ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سیدھا قدم مَسجِد میں پہلے رکھتے ہیں یا اُلٹا...!! اب ہماری نظریں آپ کے پاؤں مُبارَک کی طرف تھیں۔ سُبْحٰنَ اللہ!قربان جائیے! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی سُنّتوں سے محبّت کیسی نِرالی تھی * مَسجِد کے زینے پر جس وقت قدم مبارَک پہنچتا ہے تو سیدھا * مَسجِد کے فرش پر قدم پہنچتا ہے تو بھی سیدھا * فرش کے ایک حصّے سے دوسرے حصّے پر قدم پہنچتا ہے تو بھی سیدھا * آگے صحنِ مسجد میں ایک صف بچھی تھی، اس پر قدم پہنچتا ہے تو بھی سیدھا اور اسی پر بَس نہیں * ہر صَف پر پہلے سیدھا قدم ہی رکھا * یہاں تک کہ