Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

Book Name:Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

آدابِ زندگی بیان کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِيْ فَقَدْ اَحَبَّنِيْ وَمَنْ اَحَبَّنِيْ كَانَ مَعِيَ فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے مَحبّت کی اس نے مجھ سے مَحبّت کی اور جس نے مجھ سے مَحبّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہوگا۔([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!                                         جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

حُسنِ اخلاق سُنَّتِ مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم ہے

2 فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم : (1): ایمان میں زیادہ کَامِل وہ ہیں جن کے اَخلاق اچھے ہوں۔([2])(2): حُسنِ اَخلاق سے بہتر مسلمان کو کوئی چیز نہیں دی گئی۔([3])

اے عاشقانِ رسول!  حُسْنِ اخلاق سُنّتِ مصطفےٰ ہے۔ * حضورِاقدس صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہر ایک کے ساتھ خوش اخلاقی اور ملنساری کا برتاؤ فرماتے * نہ کبھی ڈانٹتے، نہ جھڑکتے * صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کو دیکھ کر مسکراتے،ان سے، ان کے بچوں سے خوش طبعی فرماتے، بچوں کو گود مُبَارَک میں بٹھالیتے * مریضوں کی عیادت فرماتے * مجلس میں کبھی پاؤں پھیلا کر نہ بیٹھتے * سلام میں پہل فرماتے * سب کو اچھے نام سے پکارتے * دوسرے کی بات نہ کاٹتے تھے۔

اللہ پاک ہمیں بھی اَخْلاقِ مصطفےٰ اپنانے کی توفیق عطافرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

بنا دو صبر و رضا کا پیکر                                                                                                           بنوں خوش اخلاق ایسا سرور


 

 



[1]...تاریخ مدینہ دمشق، جلد:9، صفحہ:343۔

[2]...ابو داود، کتاب السنہ، باب دلیل علی زیادۃ الایمان، صفحہ:737حدیث: 4682۔

[3]...شعب الایمان، باب فی حُسْنِ خلق، جلد:6، صفحہ:235، حدیث:7992۔