Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

Book Name:Ala Hazrat Ki Pyari Adatein

   مقدس پاکیزہ کلیوں جیسے ہیں،اُن پر لاکھوں سلام نازل ہوں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])

اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

وظیفے کی صندوقچی یا غیبی خزانہ

ایک مرتبہ کا ذِکْر ہے کہ اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اپنے خلیفہ حضرت عَبْدُ السَّلام رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی دعوت پر جَبَل پُور تشریف لے گئے۔ حضرت مولانا عَبْدُ السَّلام رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے ایک سفید چینی کی بڑی پلیٹ میں 1ہزار روپیہ رکھ کر آپ کو بطور نذرانہ پیش کیا۔

اُس دور میں ایک 1ہزار روپیہ بہت بڑی رقم (Amount)تھی۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے یہ نذرانہ قبول فرمایا اور حاجی کفایتُ اللہ صاحب سے فرمایا: اسے رکھ لو اور میرے وظیفے کی صندوقچی لے آؤ...!!


 

 



[1]...بخاری، کِتَاب بَدءُ الْوَحی، صفحہ:65، حدیث:1۔