Muallim e Kainat

Book Name:Muallim e Kainat

كُنْ ‌عَالِمًا ‌أَوْ ‌مُتَعَلِّمًا أَوْ مُحِبًّا أَوْ مُتَّبِعًا یعنی *عالم بنو*یا طالب علم بنو*یا اِن سے محبّت  کرنے والے بنو *یا  ان کی پیروی کرنے والے بنو۔ ([1])

معلوم ہوا ہمیں ان چار میں سے ایک لازمی بننا ہے۔ یا تو عالِم بن جائیں، یا طالبِ علم یا علما سے محبّت کرنے والے یا ان  کی بات ماننے والے۔ بعض روایات میں ہے : ان 4 کے علاوہ پانچویں مت بننا ورنہ ہلاک ہو جاو گے۔([2])

ہم کو علمائے اہل سنت سے پیار ہے                          اِنْ شَآءَ اللہُ اپنا بیڑا پار ہے

لوگوں کو کیا ہو گیا ہے...؟

عرب کا ایک قبیلہ تھا: اَشْعَر۔ حضرت ابوموسیٰ اَشْعری رَضِیَ اللہُ عنہ مشہور صحابی ہیں، آپ اسی قبیلے سے تھے۔ اس قبیلے والے بہت بڑے بڑے عالِم، فقیہ، قرآن جاننے والے، شرعِی اَحْکام و مسائِل کا عِلْم رکھنے والے تھے۔ اِن کے  پڑوس میں ایک قبیلہ رہتا تھا، وہ لوگ عالِم نہیں تھے، اَشْعَر قبیلے والے اُن کو عِلْمِ دِین سکھاتے نہیں تھے، وہ اِن سے سیکھتے نہیں تھے، یعنی دونوں قبیلوں کی سیکھنے سکھانے کی طرف تَوَجُّہ نہیں تھی۔

چنانچہ ایک مرتبہ یوں ہوا کہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم منبر پر تشریف لائے، اللہ پاک کی حمد و ثنا بیان کی، پِھر فرمایا: مَا بَالُ اَقْوَامٍ...!! لَا یُفَقِّھُوْنَ جِیْرَانَہُمْ  وَلَا یُعَلِّمُوْنَہم وَلَا یَعِظُوْنَہُمْ وَلاَ یَاْمُرُوْنَہُمْ وَلَا یَنْہَوْنَہُمْ اُس قوم کو کیا ہو گیا؟ یہ اپنے پڑوسیوں کو فقاہت (دین کی سمجھ بوجھ)نہیں سکھاتے، عِلْمِ دِین نہیں سکھاتے، اُنہیں نصیحت نہیں کرتے، اُنہیں نیکی کا حکم نہیں دیتے، بُرائی سے منع نہیں کرتے؟


 

 



[1]...جامع بیان اعلم و فضلہ، جلد:1، صفحہ:154، حدیث: 142 ملتقطاً ۔

[2]...کشف الخفا، صفحہ:134، حدیث:437۔