Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan
شکل میں بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، آپ نے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے چند سُوال پوچھے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ان کے جواب ارشاد فرمائے، ان میں سے ایک سُوال یہ پوچھا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! قیامت کی چند نشانیاں بتا دیجئے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک نشانی بتاتے ہوئے فرمایا: اَنْ تَلِدَ الْاَمَۃُ رَبَّتَہَا یعنی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ ہے کہ عورت اپنے آقا کو جنم دے گی۔ ([1])
عُلَمَائے کرام نے اس کا ایک مطلب یہ بتایا کہ قُرْبِ قیامت ماں باپ کی قدر بالکل نہیں رہے گی، اَوْلاد اپنی ماں پر یونہی حکم چلائے گی، جیسے آقا اپنے غُلاموں پر حکم چلاتا ہے۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! قیامت کی یہ نشانی بھی تقریباً پُوری ہو چکی ہے۔ آہ! اب لوگ اپنے ماں باپ کی کم ہی قدر کرتے ہیں*ماں باپ بُوڑھے ہو جائیں تو نافرمان اَوْلاد کو بوجھ لگنے لگتے ہیں*ایسے نادان بھی ہیں، جو ماں باپ کی خِدْمت کر کے جنّت کے حقدار بننے کی بجائے انہیں اَوْلڈ ہاؤس میں چھوڑ آتے ہیں۔ اس کے عِلاوہ *ماں باپ کو گالیاں دینا*ان پر حکم چلانا*ذرا ذرا سی بات پر ان کے سامنے چیخنا*چِلّانا*انہیں ڈانٹنا*دھکے دینا، یہ تو بہت عام باتیں ہیں*بعض دفعہ اچھے خاصے پڑھے لکھے بھی والدین کو جہالت کے طعنے دیتے نظر آتے ہیں، ابّو آپ کو کیا پتا، اَمِّی آپ کیا جانیں، زمانہ بدل گیا، ایسی باتیں عموماً اَوْلاد کر رہی ہوتی ہے۔ اس کے عِلاوہ بھی بہت طرح سے ماں باپ کی بےادبی کی جاتی ہے، *یہاں تک کہ ماں باپ پر تشدُّد کے واقعات بھی اخباروں میں چھپتے رہتے ہیں *بلکہ اب تو ایسے بھی نافرمان ہیں جو ماں باپ کو قتل کر دینے سے بھی پیچھے نہیں رہتے، ایسی خبریں بھی کہیں نہ کہیں سننے کو ملتی