Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan
نے فرمایا: لوگوں میں سے کسی کے مال نے مجھے وہ فائدہ نہ دِیا جو ابوبکر کے مال نے دیا ہے۔
اس وقت حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ بھی موجود تھے،آپ نے یہ سُنا تو رونے لگے اور عرض کیا: ہَلْ اَنَا وَ مَالِیْ اِلَّا لَکَ یَا رَسُوْلَ اللہ یعنی اے اللہ پاک کے آخری رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! صِدِّیق کے پاس اپنا ہے ہی کیا...؟ میں بھی آپ کا ہوں، میرا سب مال بھی آپ ہی کا ہے۔ ([1])
وُہی آنکھ اُن کا جو منہ تکے، وُہی لب کہ مَحو ہوں نَعت کے
وُہی سَر جو اُن کے لئے جُھکے، وُہی دل جو اُن پہ نِثار ہے([2])
پیارے اسلامی بھائیو! اِس روایَتِ سے معلوم ہواکہ حضرتِ سیِّدُنا صِدِّیقِ اکبررَضِیَ اللہُ عنہ کا مبارَک عقیدہ بھی یہی تھا کہ ہم محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے غُلام ہیں اورغلام کے تمام مال کا مالِک اُس کا آقا ہی ہوتاہے، ہم غلاموں کا تو اپناہے ہی کیا؟
کیا پیش کریں جاناں کیا چیز ہماری ہے یہ دل بھی تمہارا ہے یہ جاں بھی تمہاری ہے
کاش! ہمیں بھی سَعَادت ملے*ہم راہِ خُدا میں خرچ کیا کریں*دِین کی جانی خِدْمت بھی کیا کریں اور دِین کی مالی خِدْمت بھی کیا کریں*راہِ خُدا میں سَفَر کریں*عِلْمِ دِین سیکھیں*دَرْس دیا کریں، سُنا کریں*قرآنِ کریم سیکھا کریں، سکھایا کریں*تفسیر سننے سنانے کا حلقہ لگایا کریں، اس میں شرکت کیا کریں*نمازِ فجر کے لئے جگایا کریں*دِینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا کریں*قافلوں میں سَفَر کیا کریں، یہ دِین کی جانی خِدْمت