Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan
اَمِیْرُ الْمُوْمِنِیْں ہیں آپ اِمَامُ الْمُسْلَمِیں ہیں آپ نبی نے جنّتی جن کو کہا صدّیقِ اکبر ہیں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک میں حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی کئی شانیں بیان ہوئی ہیں ایک تو یہ کہ سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے باقاعِدہ طَور پر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کی شانیں بیان فرمانے کے لئے لوگوں کو جمع فرمایا، منبر پر تشریف لائے اور پُورے اہتمام کے ساتھ ان کی شانیں بیان کیں، اس سے معلوم ہوا؛ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ اور دیگر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کی شان و عظمت کی محفل سجانا پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمکی پیاری ادا ہے۔ لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ شانِ صحابہ اور شانِ اَہْلِ بیت کے نام پر اجتماعات کیا کریں، محفلیں سجایا کریں اور ان کے لئے خُوب خُوب ایصالِ ثواب کا اہتمام کیا کریں۔
*پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کو اپنے قریب بُلایا، انہیں سینے سے لگایا اور ان کے ماتھے پَر بَوسَہ دیا۔ اس سے معلوم ہوا؛ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مَحْبُوب ہیں*اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا؛ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ تمام صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کے سردا ر ہیں*آپ ہی وہ شان والے ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا، وہ مشکل اور کٹھن وقت جب غیر مُسْلِم پُوری قُوَّت کے ساتھ اسلام کا اِنْکار کر رہے تھے، سخت تکلیفیں پہنچا رہے تھے، ایسے مشکل وقت میں حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ ہی تھے، جنہوں نے دِین کی خاطِر، پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی محبّت میں بےشُمار قربانیاں دی