Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan
رکھنا، آپ کا بغض سینے میں پالنا سخت تَرِین جُرْم ہے، اللہ پاک چاہے تو اس جُرْم کی سزا اسی دُنیا میں بہت بھیانک ملتی ہے۔ دیکھئے! وہ بوڑھا گستاخ جس نے بغضِ صِدِّیقِ اکبر میں شیخ صالِح رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی زبان کاٹ دی تھی، اس بدبخت پر دُنیا ہی میں اللہ پاک کا عذاب اُترا اور اسے انسان سے بندر بنا دیا گیا۔
اللہ پاک کی پناہ! اللہ پاک کی پناہ...!! پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی گستاخی ہر گز ہر گز گوارا نہیں ہے۔
حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، آپ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کہیں جا رہے تھے اور میں آپ کے آگے آگے چل رہا تھا۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمنے مجھے دیکھ لیا، فرمایا: اے ابو درداء! کیا تم اس شخص کے آگے چلتے ہو جو دُنیا اور آخرت میں تجھ سے اَفْضَل ہے؟ (یاد رکھو!) نبیوں اور رسولوں کے بعد جس جس شخص پر بھی سُورج طُلوع اور غروب ہوتا ہے، ابوبکر صِدِّیق ان سب سے اَفْضَل ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! کوئی شخص حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کے آگے آگے چلے، رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو یہ بھی گوارا نہیں ہے، کیا اُن کی گستاخیاں گوارا ہوں گی؟ کیا اُن کے متعلق زبان درازیاں گوارا ہوں گی؟ ان کے فرمان سے آگے بڑھنا، اُن کے فیصلوں کو تسلیم نہ کرنا گوارا ہو سکتا ہے...؟ ہر گز نہیں ہو سکتا۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہمیشہ حضرت صدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ اور تمام صحابۂ کرام، تمام اَہْلِ