Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

کے لئے پرکھ لیا ہے*قرآنِ کریم نے ہمیں اورقیامت تک آنے والے مسلمانوں کو آپ کے رستے پر چلنے کا حکم دیا اور*آپ کی شان میں اللہ پاک نے یہاں تک فرما دیا کہ اللہ پاک آپ کو اتنا اَجْر عطا فرمائے گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے۔

خدا اِکرام فرماتا ہے اَ تْقٰی کہہ کے قرآں میں

کریں پِھر کیوں نہ اِکرام اَتْقِیَا صدیقِ اکبر کا

گدا صدیق اکبر کا خدا سے فَضْل پاتا ہے

خدا   کے   فَضْل   سے   میں   ہوں   گدا   صِدِّیق   اَکْبر  کا([1])

وضاحت: اللہ پاک نے آپ کو اَتْقٰی(یعنی اُمّت میں سب سے بڑا متقی) فرما کر عزّت سے نوازا ہے پھر متقی لوگ کیوں کر آپ کی عزّت نہ کریں؟جو صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ عنہکا منگتا ہوتاہے اسے اللہ پاک کا فضل ملتا ہے، خُدا کے فضل سےمیں بھی ان کے منگتوں میں شامل ہوں۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کروں تیرے نام پہ جاں فِدا

ہجرتِ مدینہ کا موقع تھا، پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمحضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کے گھر تشریف لائے، فرمایا: اے ابو بکر! ہجرت کرنے کے بعد جیسے غیر مُسْلِم مجھے تلاش کریں گے، ایسے ہی تجھے تلاش کریں گے، اس سَفَر کی وجہ سے تمہیں بہت ساری تکلیفوں کا بھی سامنا ہو سکتا ہے، یہ سب صُورتِ حال تمہارے سامنے ہے، کیا اس کے باوُجُود بھی تم میرے ساتھ ہجرت کرنے کے لئے تیار ہو؟

حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ نے اس کا جو جواب دیا، سونے کے پانی کے ساتھ لکھنے


 

 



[1]... ذوقِ نعت، صفحہ:76-77 بتقدم و تاخر۔