Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

اللہ! اللہ! کیا شان ہے...!! گویا سارا گھرانہ ہی دِین کے لئے قربانیاں دینے کو تیار ہے۔

ہماری خِدْمت بھی کیا خِدْمت ہے...؟

آج جب دِین کی خاطِر چندہ جمع کرنے کی بات آتی ہے، دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے دُنیا بھر میں دِینی کاموں کے لئے پیسے جمع کئے جاتے ہیں تو الحمد للہ! لوگ دِل کھول کر تعاوُن کرتے ہیں، پردہ دار خواتین اپنے زیور تک دے ڈالتی ہیں، یہ بہت سعادت کی بات ہے مگر ذرا غور فرمائیے! ہماری یہ خِدْمت بھی کیا خِدْمت ہے، اَصْل خِدْمت تو وہ تھی جو صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کر گئے ہیں۔

ذرا صُورتِ حال پر غور کیجئے! مکّے میں غیر مُسْلِم ہیں، سب جان کے دُشمن ہیں، ایسی حالت میں حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ اپنے والدین کو، اپنی اَوْلاد کو گھر چھوڑ کر جا رہے ہیں، وہ جو جان کے دُشمن تھے، کیا ان سے توقع ہو سکتی ہے کہ وہ کھانے کے لئے ایک لقمہ بھی دَیں گے؟ نہیں ہو سکتی...!! اس ساری صُورتِ حال کے باوُجُود حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں کہ گھر بار بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں، اَوْلاد کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں بلکہ یُوں کہئے کہ اپنا سب کچھ اللہ و رسول کے حوالے کر کے سارا مال راہِ دِین میں لُٹانے کے لئے ساتھ لے جا رہے ہیں۔

بال بچوں کے لیے گھر میں خدا کو چھوڑیں  مصطفیٰ پر کریں گھر بار نچھاور صدیق

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

سب سے زیادہ مال خرچ کرنے والے

حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم