Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

وضاحت:ہم نے سن رکھا ہے کہ قبر بڑی اندھیری جگہ ہے ، وہاں روشنی کا صرف ایک ہی انتظام ہے اور وہ ہے پیارے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے عشق و محبت کا چراغ۔یہ چراغ ہم نے اپنے دلوں میں جلا لیا ہے ، اس چراغ کو ہم اپنی قبر میں ساتھ لے کر جائیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!قبر روشن ہو جائے گی

غُلامئ مُصْطَفےٰ عظیم تَرِیْن، سب سے اعلیٰ و اَرْفع دولت ہے، یہ نہیں ختم ہونی چاہئے، اگر اس غُلامی پر ہمیں موت آگئی تو ہم کامیاب ہو جائیں گے۔

حضرت سَعْد پر کرم ہو گیا

سَعْد نامی ایک صحابئ رسول تھے، ان کا نِکاح نہیں ہو رہا تھا، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی خِدْمت میں عرض کیا، حُضُور اکرم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے ان کا نِکاح کروا دیا، اب ان کے پاس پیسے بھی نہیں تھے، محبوبِ ذیشان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے پیسوں کا بھی اہتمام فرما دیا۔ اب یہ اپنی نئی نویلی دلہن کے لئے چیزیں خریدنے کے لئے بازار گئے۔

اب جذبات دیکھئے! نہ جانے کب سے دِل میں حسرت ہو گی، آج حسرت پُوری ہوئی، ابھی ابھی نِکاح ہوا ہے، ابھی دلہن کو دیکھا بھی نہیں ہے، بازار سے خریداری کر رہے تھے، اس دوران اِعْلان ہوا: رسولِ اکرم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  جنگ کےلئے روانہ ہو رہے ہیں، سب جلدی حاضِر ہو جائیں۔ حضرت سعد رَضِیَ اللہُ عنہ نے اِعْلان سُنا، شادِی کی خریداری چھوڑی، ایک گھوڑا اور ضروری سامان خریدا، عمامہ باندھا اور خِدْمتِ دِین کے لئے روانہ ہو گئے۔ جنگ میں شریک ہوئے، بڑی بہادری کے ساتھ لڑے، کئی دشمنوں کو جہنّم پہنچایا، آخر میدانِ جنگ میں ایک آواز گونجی: سعد کو نیزہ لگا اور وہ شہید ہو گئے۔