Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan
وضاحت:اپنی جان کی حفاظت کرنا تمام فرائض پر مقدم ہے ، مگر صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ عنہنے وہ بھی پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر قربان کر دی، پھر اس کے انعام میں اللہ پاک کے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے زہر کے اثر کو ختم کر کے ان کی جان بچا لی ، معلوم ہوا دیگر جتنے بھی فرائض ہیں وہ ایک درخت کی شاخ کی مانند ہیں اس درخت کی جڑ ، تمام فرائض کی بنیاد اور اصل تو پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی غلامی کرنا ہے۔
روایات میں ہے: جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سَفَرِ ہجرت کے لئے روانہ ہوئے، اس وقت حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کے پاس جتنا بھی مال تھا، آپ نے سارے کا سارا (راستے کے اخراجات کے لئے) اپنے ساتھ رکھ لیا، ایک سِکّہ بھی گھر والوں کے لئے نہ چھوڑا۔
آپ کے والِد ابوقُحَافہ جو اس وقت تک مسلمان نہیں ہوئے تھے، نابینا بھی تھے، نظر کچھ نہیں آتا تھا، انہیں جب خبر ہوئی کہ ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ ہجرت کر کے جا چکے ہیں، گھر آئے، کہا: مجھے لگتا ہے کہ ابوبکر سارا مال ساتھ لے گیا ہے۔
یعنی بُوڑھے والدین ہیں، ابوبکر کو ان کا بھی خیال نہ آیا، گھر میں جوان اَوْلاد ہے، ان کے لئے بھی کچھ چھوڑ کر نہیں گیا، سب کچھ ہی ساتھ لے گیا ہے۔ حضرت اسماء رَضِیَ اللہُ عنہا جو صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کی بڑی شہزادی ہیں، انہوں نے کیا کِیا کہ چند ٹھیکریاں اکٹھی کیں، ان کے اُوپَر کپڑا رکھا اور اپنے دادا جنابِ ابوقُحَافہ کا ہاتھ ان کو لگا کر کہا: دادا جان! پریشان مت ہوئیے! اَبُّو جان! ہمارے لئے بہت کچھ چھوڑ گئے ہیں۔([1])
[1]...سیرت ابن ہشام، ہجرۃ رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ، موقف آل ...الخ، جز:2، جلد:1، صفحہ:101 ۔